اسلام آباد (جیوڈیسک) خاندانی ذرائع نے بتایا کہ یاسین ملک کو طبیعت کی خرابی کے باعث جیل کے قریبی کلینک منتقل کیا گیا جہاں غلط انجکشن لگنے پر ان کی حالت غیر ہو گئی جبکہ دائیں بازو نے کام کرنا بھی چھوڑ دیا۔ یاسین ملک کو اب سری نگر کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
یاسین ملک کی خبر سنتے ہی اسلام آباد میں مقیم ان کی اہلیہ مشال ملک بے ہوش ہو گئیں۔ نجی اسپتال میں علاج معالجے کے بعد انہیں گھر منتقل کر دیا گیا۔ مشال ملک والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا غلط انجکشن لگانے کیوجہ سے حالت خراب ہوئی اور یاسین ملک کو سینٹرل جیل کے باہر پرائیویٹ اسپتال لیجایا گیا۔
انجکشن لگانے سے یاسین ملک کا بازو سوج گیا اور بازوناکارہ کر دیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا انہیں پانی نہ دینے کیوجہ سے کڈنی بھی متاثر ہوئی ہے اور کڈنی کیوجہ سے یاسین ملک کی جان کو خطرہ تھا۔ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف سے اپیل کی کشمیر ایشو کو اولین ترجیح میں رکھیں اور بیرون ممالک ان وفود کو بھیجا جائے جو مخلص اور جن کو کشمیر مظالم کا پتا ہو۔
واضح رہے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو جے آئی سی ہمہامہ سے سنٹرل جیل سرینگر منتقل کیا گیا تھا ۔ یاسین ملک کو جے آئی سی میں قید تنہائی میں رکھا جا رہا تھا جس کی وجہ سے انکی صحت کافی خراب بھی ہو چکی تھی۔
محمد یاسین ملک کو کئی عارضے لاحق ہیں اور ڈاکٹروں نے کئی بار نام نہاد حکمرانوں کو انہیں کسی مناسب جگہ پر منتقل کرنے اور مناسب طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے لکھا تھا۔ اس کے باوجود انہیں آج تک قید تنہائی میں رکھا گیا۔ محمد یاسین ملک کو 8 جولائی کو گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔