یمن (جیوڈیسک) یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسماعیل ولد الشیخ احمد نے تین روزہ جنگ بندی کی مدت جو آج اتوار کو ختم ہو رہی ہے میں مزید توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر دوسری جانب تین روز سے جاری جنگ بندی کےباوجود حوثی باغیوں کی طرف سے سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔
یمنی فوج اور اس کی حامی مزاحمتی ملیشیا کا کہنا ہے کہ وہ باغیوں کی مسلسل خلاف ورزیوں پر صبروتحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں جب کہ حوثی باغی اور مںحرف سابق صدر علی صالح کے وفادار ایک ہزار سے زاید بار جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کر چکے ہیں۔
ہفتے کے روز سرکاری فوج نے یمن کے شمال مغربی علاقے میدی میں باغیوں کا ایک بڑا حملہ ناکام بنا دیا۔
مسلح افواج کے میڈیا سینٹر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ میدی کے مقام پر باغیوں کی طرف سے چڑھائی کی کوشش کی گئی تھی مگر فوج کی بھرپور جوابی کارروائی کے بعد باغیوں کو پسپا کر دیا گیا ہے۔
فوج نے ساحلی علاقے میدی کے متعدد دیہات باغیوں سے آزاد کرالیے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومتی فورسز کی جوابی کارروائی میں 13 حوثی شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ یمن میں تین روز پیشتر تین دن کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا مگر اس اعلان کے باوجود مختلف شہروں میں لڑائی کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ یمنی حکومت اور فوج نے الزام عایدکیا ہے کہ حوثی باغی اور علی صالح ملیشیا جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہی ہیں۔