کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمی کراچی نے جنوری 2017ء سے مزید 44مقامات سے چارجڈ پارکنگ فیس وصول کرنے کے لئے تیاریاں مکمل کرلی اکتوبر تا دسمبر اور ماضی کی کرپشن کو چھپانے کے لئے بھی کاموں کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی نے2017ء جنوری سے مزید 44مقامات سے چارجڈ پارکنگ کی فیس وصول کرنے کے لئے مقامات کو حتمی شکل دیدی ہے اور دسمبر2016ء میں باقاعدہ اس کے 6ماہ کے لئے دیئے جائیں گے ۔متعدد ٹھیکوں کو منسوخ کرکے افسران جو کہ آج خود بھی ٹھیکدار ہے وہ مزید ٹھیکے خود حاصل کرنے کے لئے سرگرم ہوگئے ہیں۔
جبکہ کے ایم سی کے محکمہ چارجڈ پارکنگ میں 2013ء سے کرپشن کے باعث کے ایم سی کو ریکوری حاصل نہ ہوسکی لنک روڈ ٹول ٹیکس کی مد میں فائلیں دستیاب نہیں جبکہ سالانہ ٹھیکے کے کے بجائے 3ماہ کے ٹھیکوں میں بھی افسران حصہ لیتے رہے اور کے ایم سی کو ریکوری حاصل نہ ہوسکی۔
جبکہ نو منتخب بلدیاتی نمائندوں اور میئر ،ڈپٹی میئر کے آنے کے بعد بھی کے ایم سی میں کرپشن کے خلاف کسی افسر کے خلاف کاروائی نہ ہوسکی اور نہ ہی کرپشن کو روکنے کے لئے اقدامات کئے گئے کے ایم سی محکمہ چارجڈ پارکنگ کا عملہ ابھی بھی شاپنگ سینٹروں ،سپر اسٹوروں اور بازاروں سے غیر قانونی طور پر فیس وصول کررہا ہی ہے۔
لیکن کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی جبکہ ڈپٹی میئر سیکریٹریٹ میں بھی تاحال کوٹیشنوں کی مد میں کام جاری ہے اور غیر قانونی پر موشن حاصل کرنے والوں کو تعینات کردیا گیا ہے۔