کراچی (جیوڈیسک) کرکٹ کے نامور پاکستانی کھلاڑی، شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ کرکٹ کے شیدائی پاکستان اور افغانستان دونوں ملکوں میں بڑی تعداد میں بستے ہیں، اور اُن کی یہ خواہش ہے کہ کرکٹ کے ذریعے وہ دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان تعلقات میں ایک خوش گوار تبدیلی لائیں۔
جمعرات کے روز خصوصی انٹرویو میں، انھوں نے کہا کہ اُن کے لیے افغانستان صرف ہمسایہ ملک ہی نہیں بلکہ اُن کا آبائی ملک ہے، چونکہ، اُنھوں نے بتایا کہ ’’میری نانی کا تعلق افغانستان ہی سے تھا‘‘۔
آفریدی نے پشاور زلمے میں افغان شہری اور اُبھرتے ہوئے کرکٹر، شہزاد محمدی کو شامل کیا ہے۔
دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی کو ختم کرنے کے حوالے سے پشتون کھلاڑی آفریدی نے کہا کہ وہ افغانستان کے ساتھ خوش گوار تعلقات استوار کرنے کے متمنی ہیں۔
اُنھوں نے بتایا کہ وہ اُس دِن کا بے چینی سے انتظام کر رہے ہیں جب کابل سے دعوت ملے اور وہ افغانستان جاکر کرکٹ میچ کھیلیں۔
آفریدی نے کہا کہ دسمبر میں دبئی میں کرکٹ میچ منعقد کرنے کے لیے وہ افغان کرکٹ ٹیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں، تاکہ متحدہ عرب امارات میں میچ کھیلا جائے، جہاں بڑی تعداد میں کرکٹ شائقین موجود ہیں، جن میں پشتون اور افغان کی بہت بڑی تعداد شامل ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ ’’کھیل امن کا پیغام دیتے ہیں‘‘؛ اور یہ کہ ’’جب پاکستانی اور افغان کھلاڑی ایک ساتھ کھیل سکتے ہیں، تو کوئی وجہ نہیں کہ باقی مسائل کو بھی بات چیت کے ذریعے حل نہ کیا جا سکے‘‘۔
اُن کا پورا نام صاحبزادہ محمد شاہد خان آفریدی ہے، جنھیں دنیائے کرکٹ میں بہترین آل راؤنڈر اور جارحانہ بیٹنگ کی وجہ سے ’بوم بوم آفریدی‘ کا لقب ملا ہوا ہے۔ وہ خاص طور پر ون ڈے کرکٹ کے منفرد منجھے ہوئے کھلاڑی ہیں۔