تیل و گیس مافیا کے عفریت کب گہرے دفن ہوں گے؟

OGRA

OGRA

تحریر : ڈاکٹر میاں احسان باری
اوگرا زہریلی سپنی سے خونخوار ڈائن (چڑیل) بن چکی ہے پہلے مہنگائی کے ذریعے لوگوں کے اجسام کے اندرزہر گھولتی تھی اور اب تو تیل اور گیس اتنی مہنگی کر ڈالی گئی ہے کہ لو گ بِلک پڑے ہیں اوگرا ڈائن نے ملک بھر میں ایسی خونخواری جاری کر رکھی ہے کہ اس کا ڈسا مرنے سے قبل پانی بھی نہیں مانگتااب حکومتی اعلان کہ تقریباً سات روپے فی لیٹر تیل مہنگے کیے جائیں گے لو گوں پر خود کش دھماکہ کرڈالنے کے مترادف ہے یہ سب کچھ کس خوشی میں کیا جارہا ہے؟ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں ڈائون اور ہمارے ہاں زیادہ کیوں؟ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کی لاٹری نکل آئی ہے اور اربوں کی جگہ کھربوں روپے بچیں گے اس طرح پانامہ لیکس اور دوسرے ممالک کی آج تک خفیہ لیکس میںمزید ڈھیروں سرمایہ جمع ہوجائے گا۔ایک عوامی تجزیے اور انداز ے کے مطابق اب میاںمنشاء کی بجائے شریف خاندان پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ دار ہے۔ قبر میں جانا شاید کبھی حکمران طبقوں کو یا د نہیں آتا۔ اب جاتی امرائی محلات کی حفاظتی باڑوں پر ایک ارب کے قریب خرچہ ہو چکا ہے۔

مگر شریف خاندان جسے ہر وقت کھٹکا لگا رہتا ہے وہ ابھی تک حفاظتی اقدا مات سے مطمئن نہ ہیں۔بیرون ممالک سے ماہرین آئیں گے پھر غالباً مزید تبدیلیاں ہوں گی ۔غریب عوام کے خون پسینے کا خزانہ مزید لٹے گا۔جتنی لائٹنگ یہاں کر رکھی ہے اتنی بجلی سے 20دیہات روشن کیے جاسکتے ہیں ۔سینکڑوں بندوقچی جدید اسلحہ سے مسلح چاروں طرف اندر اور باہر پہرا دیتے ہیں”ابھی ٹُک روتے روتے سو گیا ہے” کی طرح ” نیند کیوں رات بھر نہیں آتی “کہ اندرون و بیرون ملک ڈھیروں سرمایہ کی حفاظت کافکر کسے آرام و سکون دے سکتا ہے خدائے عز و جل نے واضح فرمایہ” جو سونا چاندی اور مال متال جمع رکھتے ہیں انھیں دوزخ کا عذاب سنا دو”پہلے اوگرائی ڈائن نے 36فیصد گیس کی قیمت میں اضافہ کا اعلان کیا جسے وزیر اعظم نے منظور نہ کیالوگو جاگتے رہو! اسے ملتوی سمجھا جائے شریف برادران جو کہتے ہیں وہ دیر یاسویر ہر صورت کر گزرتے ہیںآخر سارا لاہور اکھاڑ کر اور تاریخی عمارات کی بدترین تباہی کرنے کے بعد اورنج لائن بن نہیں رہی!!۔

اب حکمرانوں نے دھرنا بازی اور اسلام بند کرنے کے اعلانات کی وجہ سے گیس کی قیمت برقرار رکھی ہے۔ڈائن کے منہ کو انسانی خون لگ جائے تو اسے چسکہ پڑ جاتا ہے اوگرا پہلے خون چوسنے والی جونک مگر اب واقعی مہنگائی کے ذریعے لوگوں کا پٹرول گیس خریدتے وقت دل پکڑمیںاوراس کی بیٹ تیز ہوجاتی ہیں اور اسی مہنگائی کی وجہ سے لوگ بلڈ پریشر اور مختلف دل کی امراض میں مبتلا خود کشیاں اور خود سوزیاں کر چکے ہیںتازہ ترین وارداتی اعلان کہ گھریلو گیس سردیوں میں رات دس بجے سے صبح پانچ بجے تک بند رہے گی عجب سیاہ کارنامہ ہے ۔اس طرح صبح گرم پانی نہ مل سکے گا۔ بچے سکول کے لیے بروقت تیار ہو کر نہ پہنچ پائیں گے۔ دفتری ملازم خوامخواہ لیٹ ہوں گے سارا ہی نظام درہم برہم ہو گاجوں جوں گیس اور تیل مہنگا ہورہا ہے تمام اشیائے خوردنی اور زمین سے پیدا ہونے والی سبزیاں فروٹ اناج بھی مہنگے ترین ہو چکے ہیں۔

Load Shedding

Load Shedding

حکمرانوں نے عوام کو بھوک ننگ پیاس سے زندہ درگور کرڈالنے کا پلان بنا رکھا ہے جس سے ملک کے عوام کا ناطقہ بند اور سبھی ہائے شریف ہائے شریف کرتے ہوئے مجبور بن کر انھیں ہی ووٹ ڈال دیں گے۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کیا کم تھی کہ اب عرصہ سے گیس کی لوڈ شیڈ نگ ہورہی ہے ملک میں اتنے بڑے ذخائر رکھنے کے باوجود گیس قیمتاً ملتی ہے جبکہ مفت مہیا ہونی چاہیے تھی۔لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی کا مقصد یہ بھی ہے کہ عوام مکمل توبہ تائب ہو جائے اور حکمرانوں کے خلاف بات تک بھی زبان پر نہ لائیںو گرنہ مزید تیل اور گیس مہنگی کردیں گے ایوان صدر ،وزیر اعظم ہائوس جاتی امرائی محلات گورنر وزراء ہاوسز ورہائش گاہوں و دفاتر پر بھی کبھی لوڈ شیڈنگ ہوئی ہے اگر ایسا ہوجائے تو مغلیہ طور طریق پر جاری بادشاہانہ نام نہاد لادینی جمہوریت کے علمبرداروں کی عیاشیوں میں خلل پڑ جائے اور تمام ذمہ دار افسران معطل ہوکر گھر کا رخ کر جائیں جاتی امرائی محلات پر اربوں کی باڑیں اگر کبھی شریف اقتدار میں نہ رہے تو کیا وہ وہاں سے اکھاڑ لی جائیں گی؟ نہیں بالکل نہیں انہوں نے پاکستان کی کرپٹ ترین شخصیت زرداری کا کیا کر لیا تھا یہ ایک دوسرے کی کرپشنوں کے رکھوالے ہیں۔اس طرح آئندہ ان کا بھی کچھ نہیں بگڑ سکتاکہ بیس پچیس سال کے اقتدار میںبیورو کریسی اور عدلیہ میں بھرتی شدہ افراد ” محافظ” ثابت ہو ں گے۔

کوئی آئندہ ان کا بال تک بیکا نہ کرسکے گا عمرانی ہلہ گلہ اس لیے نتیجہ خیز نہیں ہو سکتا کہ لوگ لندن میں مسلمان امیدوار کے مقابلہ میں اپنے یہودی سالے کی امداد کرنے کشمیریوں کے حق اور بھارتی درندگی کے خلاف بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شامل نہ ہو کراپنا امیج تباہ کر لیا لوگوں میں اعتماد کا فقدان ہے کہ جھٹ میں تولہ جھٹ میں ماشہ ہو جاتے ہیں سبھی سیاستدانوں سے سات اکاون کر رکھی ہے شریفوں کو تو اب جانا ہی ہے پی پی پچھلے الیکشن میں زرداری کے بوجھ تلے دب چکی جو غریب بے کس بھوکے ننگے افراد خود کشیاں خود سوزیاں کر رہے ہیں وہ اگر درود پاک پڑھتے ہوئے اللہ اکبر اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہو ئے تحریکی کی صورت میں نکل پڑے تو پورے ملک کی کایا پلٹ جائے گی وہی دن ہو گا۔ ملک میں فلاحی انقلاب کا؟۔

یہ اور بات ہے کہ نئے نامزد الیکشن کمیشن کے ممبران غیرت ایمانی کا ثبوت دیتے ہوئے پانچ ایکڑ سے زائد ملکیہ زمین یا شہر میں ایک کاروباری دوکان ،مکان اوربیس لاکھ سے زائدرقوم رکھنے والوں کے انتخابات میں حصہ لینے پر مکمل پابندی عائدکردیں جو امیدوار سرمایہ خرچ کرتا پکڑا جائے وہ خود بخود نااہل قرار پائے تاکہ کوئی وڈیرا جاگیردار سود خور نودولتیہ کرپٹ سرمایہ دار اور ڈھیروں منافع کمانے والا صنعتکار منتخب ہی نہ ہو سکے تو ہی خدا کی زمین پر خدا کی حکومت قائم ہو سکے گی پھر مہنگائی بیروزگاری کے جن اور تمام اوگرائی و دیگر زہریلی سپنیاں اور ڈائنیں چڑیلیں گہری دفن ہو جائیں گی رہے گا نام اللہ کا۔

Mian Ihsan Bari

Mian Ihsan Bari

تحریر : ڈاکٹر میاں احسان باری