تحریر : ریاض احمد ملک سیاست کے بھی کیا رنگ ہوتے ہیں عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے کیا کیا روپ دھارنے پڑتے ہیں جسی نے اسلام کا نام کیا اقردار پورا کیا مگر اسلام کی کسی شق پر عمل نہ کیا نہ ہونے دیا کوئی آیا تو کسی کو بلیک میل کرنے کے کے کیا کیا الزام تراشیاں کیں مگر ثابت آج تک کچھ نہ ہو سکامجھے یاد ہے کہ سابقہ الیکشن میں آصف علی زرداری سے ایک ایک پائی وصول کرنے اور اسے سڑکوں پر گھسیٹنے کا نعرہ لگایا گیا آصف علی زرداری کو کس نے پکڑا پھر اس سے کیا برآمد ہوا آصف علی زرداری آج بھی بیرون ملک مزے لے رہا ہے یہ ہوتے ہیں نعرے اقتدار تک آنے کے جس کت بعد کبھی کسی نے کچھ نہیں کیا۔
اسی طرح آج بھی نعرہ لگایا گیا ہے کہ کرپشن کے خلاف جنگ یہ کعیپشن کہاں ہو رہی ہے کون کر رہا ہے یہ ایک بڑا سوال ہے جس کا جواب شائد کسی کے پاس نہ ہو جب مسلم لیگ ن کی قیادت نے اقتدا سنبھالا اس وقت موٹر وئے تباہ ہو چکی تھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ 16 گھنٹوں تک پہنچ چکی تھیپیٹرول کی قیمتیں 120روپے لیٹر اور بلیک میں پیٹرول 200 روپے لیٹر فروخت ہو رہا تھاچینی گھی کی قیمتیں کہاں تھیں سرکاری خزانے میں کیا تھا ملک میں سڑکوں کی حالت کا جائزہ لیں سکول ہسپتالوں کا جائزہ لیں 1913میں کیا تھے اور اب کیا ہیں تو کرپشن کے خلاف جنگ کا نعرہ لگانے والوں کا چہرہ عیاں ہو جائے گا ہمیں جنگ ضرور کرنا چاہیے مگر جائز سمت میں اب تو دھرنا گروپ انتہا کر رہا ہے کہ نواز شریف مودی کا یار ہے جب دھرنا پروگرام شروع ہوتا ہے وہ پاکستان پر چند گولے داغ دیتا ہے تاکہ عوام کی نظریں دھرنے سے ہٹ جائیں اور ہم ان کی باتوں پر یقین ہمیں پتہ ہی نہیں ہوتا کہ باڈروں پر کیا ہو رہا ہیی ہی نہیں انڈیں حکومت بھی عسکری سرگرمیوں سے لا علم ہوتی ہے۔
اگر عسکری سرگرمیاں لیگ ہو جائیں تو پھر تو اس ملک کا خدا ہی حافظ ہو ہمیں ایسی باتوں سے بھی بیوقوف بنایا جاتا ہے اور بعد میں قیادت خوب ہنستی ہے کہھلے لوگ ہمیں ملے ہیں مجھے یقین ہے کہ میرے یہ الفاظ جہاں پڑھے جائیں گے وہاں ان کے بارے میں سوچا ضرور جائے گا اس وقت عوام کا مسلہ روٹی ہے روزگار ہے ہمارے ملک میں ترقی ہو رہی ہے یا نہیں اگر نہیں تو حکومت کے خلاف تحریک میں شامل ہو جائیں اگر یہ سب کچھ ہو رہا ہے تو مہربانی کر کے لا لو جوتے تے کرو مرمت اناں دی جیڑے عوام دے جذبات نال کھیڈ رہے نے میرے خیال کے مظابق مسلم لیگ ن کی حکومت اس وقت بہتر کارکردگی دیکھا رہی ہے کیونکہ ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا تھا۔
جب اس قیادت نے اقتدار سنبھالا بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے اقدامات شروع کئے پیٹرول کی قیمتیں کم کیں جب وزیر خزانہ نے ڈالر کی قیمت کم کرنے کی نوید سنائی توشیخ رشید نے کہا تھا کہ وہ مستعفی ہو جائیں گے اگر انہوں نے ڈالڑ کی قیمت کم کر دی دوسرے ہی روز ڈالر کی قیمر جب گر گئی تو شیخ ۔ََ۔۔۔؟ میں نے کہا کہ عوام کو صرف چلنے خواب دیکھانا ہی ان لوگوں کی سیاست ہے عملی کام ان کے چس کا روھ نہیں اب دیکھیں ایک صوبے میں دھرنا گروپ کی حکومت ہے اور دوسرے صوبے میں مسلم لیگ ن کی دونوں کی کارکردگی کا جائزہ لیں وہاں کتنی ترقی ہو رہی ہے اور یہاں کتنیاس وقت خیبر پختونخواہ کی سڑکوں ہسپتالوں کا جائزہ لیں تو آپ کو زمین آسمان کا فرق نظر آئے گا جو ایک صوبے میں حکومت نہیں کر سکتے وہ ملک کیا چلائیں گے چلو اس کو بھی چھوڑ دواگر حکومت ختم ہو جاتی ہے۔
Loadshedding
الیکشن ہوتے ہیں تو کون اقتدار میں آئے گا اس جا بھی جائزہ دیکھ لیں اور سمکھ لیں کہ کس کی سازش سے پنجاب کو تباہ کیا جارہا ہے اور کسے اقتدر میں لانے کی کوششیں ہو رہی ہیں صوبہ سندھ میں پیپکز پارٹی اس وقت بھی کلین سویپ کی پوزیشن میں ہے وہاں کے عوام پیپلز پارٹی کے علاوہ کسی کو بھی ووٹ نہیں دیتے چند سیٹیں MQMاور چند پیر پگھارا جیت سکتا ہیجنوبی پنجاب میں بھی پیپلز پارٹی وونر کی پوزیشن میں ہے باقی پنجاب میں دھرنا گروپ اور مسلم لیگ ن میں بندر بانٹ ہو جائے یعنی ففٹی ففٹی ہو جائے خیبر پختونخواہ میں اب بھی تحریک انصاف نہیں جیت سکتی وہاں سے بھی پیپلز پارٹی چند سیٹیں لے جاتی ہے۔
بلوچستان اور نئے صوبہ میں بھی پیپلز پارٹی ایکا دکا سیٹ لے جایی ہے تو اگلا وزیر اعظم کون ہو گا یہ بات صاف ظاہر ہے میں دعوے کے ساتھ یہ بات کر رہا ہوں کہ اگلا وزیر اعظم بلاول ہو گا اور صدر آصف علی زرداری ہونگے اور پاکستانی خصوصی طور پر پنجاب کے عوام سر پر ہاتھ رکھ کر رو رہے ہونگے توانائی کا بحران مہنگائی اور ان کا نئے سرے سے تعمیر کیا گیا پاکستان ایک بار پھر تباہی کی جانب اپنا سفر شروع کرئے گا اس بات کی گارنٹی ہے کہ دھتنا گروپ پیپلز پارٹی کی کامیابی کے لئے سرگرم ہے دوسری صورت میں ان کا ہر قدم پاکستان کی سلامتی کے منافی جا رہا ہے کیونکہ وہ ہر دھرنے میں سرکاری ملازمیں کی بڑی تعداد پختونخواہ سے لا کر پنجاب کا امن تباہ کر رہے ہیں یہ دھرنا کراچی یا پشاور مین کیوں نہیں دیا جاتا لاہور راولپنڈی اور اسلام آباد کیوں ان کا فوکس ہیں یہ بات بھی سوچنے والی ہے۔
ان کے ہر دھرنے میں ایک خاصی رقم وڈیرے کے جاتے ہیں جو انہوں نے دھرنے میں سردی اور بھوک برداش کرنے والوں کی ہوتی ہے اور ان شہروں میں کتنے ایسے لوگ رہتے ہیں جو روزانہ کما کر اپنے بچوں کو کھلاتے ہیں ان کی ایک دھیاڑی ٹوٹتی ہے تو وہ کمی ان کے لئے وبال جان بن جاتی ہے انہیں کیوں تباہ کیا جا رہا ہے اب ان باتوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے آئیے مل کر وطن کے ان دشمنوں سے جنگ کریں کو ملک میں غریب ماری کر رہے ہیں وہ تو نیوی کو طلاق دیں تو وہ تحفے میںانہیں محل دیتی ہے اور جو لوگ شروع سے ہی صنعت کار ہیں ملک کے وفادار ہیں ان پر الزام تراشیاں سمجھ لیں کہ کون کیا ہے یہ لوگ کریپشن کے خلاف جنگ نہیں بلکہ اقردار تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Riaz Malik
تحریر : ریاض احمد ملک 03348732994 malikriaz57@gmail.com