لاہور : امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی نائب صدر علی کاظمی نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مکہ مکرمہ پر میزائل حملہ کی عالمی میڈیا نے بھی تردید کی لیکن پاکستان کے دفتر خارجہ نے مذمت جاری کی انہوں نے تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ دفتر خارجہ کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا کیونکہ وطن عزیز پاکستان پہلے سے ہی تکفیریوں اور دہشت گردوں کے ملک دشمن اقدامات سے متاثر ہے، اس قسم کے غیرسنجیدہ بیانات سے تکفیریوں کی حوصلہ افزائی ہوگی ۔ایک سوال کے جواب میں کہا پاکستان کو پہلے سے زیادہ اب آزاد خارجہ پالیسی کی ضرورت ہے۔
اس قسم کے غیر معقول بیان بیازیوں سے ملک میں فرقہ واریت پھیل جانے کا شدید خطرہ ہوتا ہے جبکہ ملکی مشکلات میں بھی مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔ علی کاظمی نے کہا کہ حرمین شرفین اور مقدس مقدمات کے لئے ہماری جانیں بھی قربان ہیں مگر انکی آڑ میں امت مسلمہ کوتقسیم کرنے کی سازشوں کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔انہوںنے مزید کہا کہ مکہ مکرمہ پر میزائل حملے کے بارے میں آل سعود کا پروپیگنڈہ ان کے ناپاک جرائم کو چھپانے کا حربہ ہے آل سعودکامقدس مقامات کو نشانہ بنانے کے بارے میں افواہیں پھیلانے کا مقصد سعودی جنگی جرائم کو چھپانا ہے۔
آل سعود یمن میںناکامی کو چھپانے اور شکست پر پردہ ڈال کر عالم اسلام کے جذبات ابھارنے اور یمن پر مسلط کردہ جنگ کی حمایت میں اضافے کی غرض سے یمنی عوام پر بیت اللہ الحرام کی حرمت شکنی کرنے کے بے بنیاد الزامات سے فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوششوں میں مگن ہے۔علی کاظمی کا کہنا تھا کہ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ یمن کے عوام مسلمان ہیں اور آل سعود سے زیادہ بیت اللہ الحرام کے حرمت کے قائل ہیں۔ آل سعود اپنی شکست کو چھپانے اور عالمی سطح پر مسلمانوں کو گمراہ کن خبرں کی مدد سے حمایت حاصل کرنے کی غرض سے اس قسم کے ناپاک سازشیں تیار کر رہا ہے۔