تحریر : ڈاکٹر اشفاق احمد پرکانی فارسی زبان کا ایک مشہور قول ہے ۔ علاج دندان اخراجِ دندان یعنی دانت کو نکالنا ہی دانت کا علاج ہے۔ یہ مقولہ اپنے دور کے حساب سے صیح ہے اور دورحاضر میں کسی قدر تک صیح ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی میں جہاں ہر شعبہ کی ترقی کو چار چاند لگائے وہی ڈنڈیسڑی یعنی شعبہ دندان نے اس ترقی میں میلوں کا سفر طے کیا تقریبا ایک صدی پہلے درد دندان سے نجات کا حل اخراج دنددان تھا۔ لیکن دور حاضر میں ماہرین کے نزدیک دانت نکالنا دراصل آخری حل تصور کیا جاتا ہے ۔ اس کالم میں ہم یکے بعد دیگرے دانتوں کی اہمیت بطورعضو،امراض دندان و منہ ، تحفظ اور علاج پر روشنی ڈالیں گے۔
انسانی جسم کا ہر حصہ قدرت کا دیا ہوا بامقصد تحفہ ہے جسم کے تمام اعضاء ایک دوسرے کے ساتھ نہ صرف ظاہری طور پے جوڑے ہوتے ہیں بلکہ اپنے مخصوص افعال میں منظم ہو کر کام کرتے ہیں۔کسی ایک عضو میں نقص کی وجہ سے دوسرے ا عضاء متاثر ہوتے ہیں۔دانت بھی انسانی جسم کا ایک اہم عضو ہیں ماہرین نے دانتوں کے تین افعال بیان کیے ہیں۔کھانا چبانا، واضح بات کرنے میں مدد دینا ، سماج میں پُر اعتماد ی کے ساتھ رہنا، تیسرا فعل پنے اعتبار سے انسان کی ذاتی تعلیم و تربیت اور سماج کی ترقی پر انحصار کرتا ہے۔
دانتوں کی بیماریاں: ڈاکٹرز نے دانتوں کی کئی بیماریاں لکھی ہیں۔ یہاں ہم سب سے ذیادہ عام اور اہم بیماریوں پر نظر ڈالیں گے۔ (i)۔Dental Cariesجو اعوام الناس میں دانتوں کو کیڑا لگنے کے نام سے مشہور ہے۔اس بیماری میں منہ میں موجود جراثیم جیسے بیکٹریا خاص کیمائی عمل سے تیزاب پیدا کرکے دانتوںکو نقصان پہنچاتے ہیں۔دانتوں کا سیاہ ہونا اس کی ایک نشانی ہے۔ Periodontal Disease(iiیعنی مسوڑوں سے خون آنا ، مسوڑون کا سوجھنا، مسوڑوں کا کمزور ہونا جسکی وجہ سے دانتوں کا کمزور ہونا۔
Dental Problems
تمام بیماریاں علاوہ ہیں اُن کے جو تمباکو نوشی ، الکوحل، پان گٹکا کے استعما ل سے ہوتی ہیں جیسے اورل کینسر، مولودی بیماریاں جیسے کفلٹ لپ، کلفٹ پیلٹ ، وغیرہ ، فنگل اور بیکٹریل انفیکشن ، WHOکے بیان کردہ حقائق۔ WHOکے مطابق 60سے 90فیصد سکول کے بچے اور تقریبا 100فیصد بالغ افراد Dental Cavatiesیعنی دانتوں کوکیٹرا لگنے کے شکار ہیں۔ دنیا میں 30فیصد 65سے 64سال کے افراد قدرتی دانتوں سے محروم ہیں۔بنیادی سہولیا ت سے محروم آبادیاںسب سے ذیادہ دانتوں کی بیماریوں کا شکار ہوتی ہیں۔ غیر متوازن غذ،ا تمباکو نوشی ، شراب نوشی ، اور منہ کی صفائی نہ کرنا منہ کی بیماریوںکا سبب بنتی ہیں امراضِ دندان و منہ میں ُPeriodontal Disease, Cariesدانتوں کا گر جانا کینسراور انفیکشن سر فہرست ہیں ۔
اورل ہیلتھ کے باقی جسم پر اثرات وہ تمام جراثیم جیسے بیکٹریا متاثر مسوڑوں سے خون کی نالیوں میں جا کر اُنہیں بند کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں ۔ اور دل میں انفیکشن اور Artherosclrosisکر کے ہارٹ اٹیک کے باعث بنتے ہیں ۔ تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ دانت صاف نہیں کرتے اُن میں دل کی بیماریوں کا شکار ہونے کا خطرہ اُن افراد کے مقابلے میں 70فیصد ذیادہ ہوتا ہے جو دن میں دو بار برش کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ مسوڑوں سے بیکٹریا خون کے نالیوں سے دماغ تک جاتی ہیںجسکی وجہ سے دماغ کا انفیکشن جیسے Meningitis یعنی گردن توڑبخاروغیرہ کا سبب بنتی ہیں۔ امریکی ماہرین کی تحقیق کے مطابق مسوڑوں ارو دانتوں کی صفائی کرنے سے متعاد ذہنی اور دماغی بیماریوں سے بچاو ممکن ہے۔دانتوں کی صفائی کو نظرانداز کرنے کے باعث مسوڑوں سے خون نکلنا ، سوجن کے اعلاوہ الزائمراور یاداشت کی کمزروی جیسے امراض بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ منہ کی صفائی نہ کرنا یا ناقص برشنگ سے شوگر کے مریض جلد مسوڑوں کے بیماریوں کے شکار ہو جاتے ہیں۔
Teeth Care
دانتوں اور منہ کی بیماریوں سے بچائو شوگر کم استعمال کرنا ،زیادہ سے زیادہ متوازن غذاء استعمال کرنا ، فروٹ اور سبزی کا استعمال منہ کے کینسر سے بچاتا ہے۔ تمباکو نوشی ، الکوحل ، پان اور گٹکے کے استعمال کو ترک کرنا دانت اور مسوڑوں کی بیماریوں سے بچانے میں مدد گار ثابت ہو جاتے ہیں۔صبح اور شام ٹوتھ برش کرنا ، ڈینٹل فلاس استعمال کرنا ، مائوتھ واش سے غرارے کرنا ، ہر چھ ماہ میں ڈاکڑ سے چیک اپ کرانا۔ غرض یہ کہ ہم دانتوں کی بہتر دیکھ بھال کرکہ کہی طرح کی مہلک بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔نیز دانتوں کے صاف اور متوازی ہونے سے شخصیت پر نہایت ہی مثبت اثرات ہوتے ہیں اور انسان کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
تحریر : ڈاکٹر اشفاق احمد پرکانی drashfaqpirkani@gmail.com