تحریر : ڈاکٹر تصور حسین مرزا اللہ اللہ کر کے ملک خون خرابے سے بچ گیا ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے اس احسن اقدام کو پوری دنیا نے سراہا ہے ۔سوال یہ ہے کہ ایسا کیسے ممکن ہوا ہے؟ اس سے پہلے کہ اس بات پر روشنی ڈالی جائے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ بات اس بیان سے شروع کی جائے۔ خبروں کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے آج کسی کی جیت یا ہار نہیں ہوئی جیت ہوئی ہے تو بچوں اور پاکستان کی ہوئی ہے،عمران خان نے وعدہ توڑا تو حکومت نے دفاع کیا،پیپلز پارٹی نے نوٹس بھیجنا تھا وہ کہاں ہے؟ پیپلز پارٹی کی سیاست جمعہ جنجال والی ہے۔وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ دنوں بعد چھٹی پر جارہا ہوں،آج کسی کی نہیں پاکستان کی جیت ہوئی ہے،پاکستان کی جیت قانون اور جمہوریت میں ہے،عمران خان نے جو کہا کہ اسے تحسین کی نگاہ سے دیکھتا ہوں،سیاسی کشمکش میں سب سے زیاد نقصان عوام اور ملک کا ہوتا ہے،میں اسلام آباد اور راولپنڈی،خیبر پختونخوا کے عوام کا شکریہ بھی ادا کرتا ہوں اور تکلیف اٹھانے پر معذرت خواہ بھی ہوں۔
انہوں نے کہا ہے کہ رکاوٹوں کی ذمہ دار حکومت نہیں ہے۔ہم نے کسی جلسے یا جلسی کو نہیں روکا ہے،ہم نے کوشش کی معاملہ صلح صفائی سے حل ہوجائے،جلسوں اور میڈیا کے ذریعے گولہ باری ہوتی رہی ہے،خیبرپختونخوا میں خود دس سال تک رہا ہوں،پختون حوصلہ مند اور مہمان نواز ہیں،میں سب باتوں کا احترام کرتا ہوں سیاست کا بھی،اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا گیا تو تب کارروائی کی گئی،صوبے کا نہیں صوبائی حکومت کا راستہ بند کیا ہے۔میں پوچھتا ہوں اگر آپ کے گھر کوئی مہمان آئے تو اپنے گھر کے دروازے کھول دیتے ہیں،مہمان نوازی کرتے ہیں،لیکن اگر کوئی قبضہ کرنے آئے تو آپ کا کیا ردعمل ہوگا،اگر وزیر اعلیٰ لا? لشکرکے ساتھ وفاق سے مقابلہ کرنے آئے تو کیا ٹھیک ہے،اگر طاقت سے مقابلہ کرنا ہے تو وفاق کے پاس طاقت ہے،سرکاری مشینری لے کر آنا کہاں کی شرافت ہے،میں پنجاب پولیس اور ایف سی کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے صرف آنسو گیس سے جتھوں کو سنبھالا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پولیس کسی پارٹی کی نہیں ریاست پاکستان کی ہے،عدالتوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوں جنہوں نے اچھے فیصلے دیے اور اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے،میں سراج الحق صاحب کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے صوبائیت کو ہوا دینے کے بجائے پاکستانیت کی بات کی،تین دن میں پنجاب اور اسلام آباد پولیس نے ثابت کردیا ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے کی اہل ہے،حکومت کی سب سے بڑی ذمہ داری لائاینڈ آرڈر کو برقرار رکھنا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ مجھے عمران خان نے کہا کہ ضمیر کی آواز سنیں،الحمداللہ میں نے ہمیشہ ضمیر کے مطابق فیصلے کیے ہیں،میں اللہ کی ذات کو جواب دہ ہونا ہے،الزام سے فیصلہ نہیں ہوجاتا ہے،وزیراعظم تو کئی بار اعلان کرچکے ہیں کہ ٹی اوآرز بنائے جائیں،میرے سے احتساب شروع کیا جائے،عمران خان پہلے مان جاتے تو احتساب ہوجاتا،4ماہ بعد بھی وہی فیصلہ ہوا ہے،عمران خان بتائیں وزیر اعظم کیا چیز چھپا رہے ہیں۔
Imran Khan
عمران خان صاحب جو آپ نے میرے ساتھ وعدہ کیا اس کو پورا نہیں کیا ہم سب گنہگار ہیں،یہ سب اس وجہ سے ہوا آپ نے چڑھائی کا فیصلہ کیا اور ہم نے دفاع کیا ہے،میرا ضمیر مطمئن ہے،جس دن میرا ضمیر مطمئن نہ ہوا پریس کانفرنس کرکے سب کچھ چھوڑ دوں گا،دوستی یہ ہوتی ہے کہ خان صاحب میںمیں نہ خوشامدی ہوں،نہ ضمیر فروش ہوں،لیڈر کا کام افراتفری پھیلانا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے مجھے نوٹس بھیجنا تھا وہ کہا گیا ہے،انتظامیہ تحریک انصاف سے بات کرے گی، میں نے انتظامیہ کو بلا لیا ہے عدالت کے فیصلے کی صورت میں لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔پیپلز پارٹی کی سیاست جمعہ جنجال والی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ متنازعہ خبر کے معاملے میں ایجنسیز کے نمائندوں کی بااختیار کمیٹی بنے گی اور شفاف تحقیقات میں ہونی چاہیے،اب اس معاملے کو ختم ہونا چاہیے،ہم چاہتے۔انہوں نے ایف سی اہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ خاتون کے جعلی شناختی کارڈ کے معاملے میں ایف آئی اے تحقیقات کررہی ہے۔
وزارت داخلہ نے ضمانت میں رکاوٹ نہیں ڈالی،جج کے فیصلے کا انتظار کررہے ہیں اس معاملے میں نادرا اہلکاروں کو نہیں چھوڑوں گا۔انہوں نے کہا ہے کہ میرا فوج سے روزانہ کی بنیاد پر رابطہ ہے،آرمی چیف سے ملاقات میں ڈان میں خبر لیک ہونے سے بات ہوئی ہے،شہباز شریف،اسحاق ڈار یا میرا نام خبر لیک ہونے میں نہیں ہے۔ کسی صحافی بھائی نے لکھا ہے کہ کہتے ہیں بطخ کا انڈہ مرغی سے زیادہ قوت بخش ہوتا ہے مرغی کے انڈے سے بڑا ہوتا ہے، غذائیت اور ذائقہ میں بھی مرغی کے انڈے سے بہتر ہے۔۔۔ لیکن جب بطخ انڈہ دیتی ہے تو ساتھ والی بطخ کو بھی معلوم نہیں پڑتا جب کہ مرغی انڈہ دے تو نہ صرف پڑوسی بلکہ پورے محلے کو خبر ہوتی ہے کہ انڈہ آگیا ہے۔۔۔ عمران خان صاحب نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کی تلاشی شروع کردی، پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ کمیشن بنانے پر ہم دھرنا اور لاک ڈاؤن کینسل کرتے ہیں۔۔۔
اب مسئلہ یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ جماعت اسلامی کی پٹیشن پر دیا ہے، پٹیشن جمع کروانے اور آج سماعت پر بھی جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق خود موجود تھے۔۔۔ لیکن تین دن سے تحریک انصاف کے کارکن جماعت اسلامی کو جماعت منافق کہہ رہے تھے خیر جو بھی ہوا اچھا ہی ہوا کیونکہ مزید خون خرابے سے انکار ممکن نہیں تھا۔ اور یہ بھی حقیقت ہے پی ٹی آئی اور حکومت کو اس کااحساس تھا۔تحریک انصاف کے اس دھرنے میں جو دو لوگ مر گئے ہیں ان کا خون کس کے سر ہو گا۔ حکومت ؟ عمران خان؟یا قصہ پارینہ بن جائے گا؟ مجھے یہ کہنے میں کوئی عار محسوس نہیں ہو رہی کہ ہماری قوم ” ڈنڈے کی غلام ” ہے پاکستانی قوم کو مرد مجاہد سپاسلار جنرل راحیل شریف کا مشکور ہونا چاہیے جن کے ”ڈنڈے” کی وجہ سے یہ سب امن ممکن ہوا ہے۔ پاک آرمی زندہ باد۔۔۔۔۔ پاکستان پائیندہ باد