افغانستان (جیوڈیسک) افغانستان میں صحافیوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والوں نے رواں ہفتے ہی بتایا تھا کہ رواں سال کے پہلے دس مہینوں میں اس ملک میں 11 صحافی ہلاک ہوئے۔
افغانستان میں حکام نے بتایا ہے کہ جنوبی صوبہ ہلمند میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں ایک صحافی ہلاک ہو گیا ہے۔
حکام کے بقول یہ واقعہ جمعہ کی صبح مرکزی شہر لشکر گاہ میں پیش آیا۔ مقامی پولیس کے ایک عہدیدار کے مطابق مرنے والے صحافی نعمت اللہ ظہیر دیگر مقامی صحافیوں کے ہمراہ علاقے میں طالبان کے ساتھ سکیورٹی فورسز کی جاری لڑائیوں کی کوریج کے لیے یہاں موجود تھے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب نعمت اللہ ظہیر کی گاڑی سڑک میں نصب بم سے جا ٹکرائی۔ اس واقعے میں دیگر لوگ بھی زخمی ہوئے تاہم ان کے بارے میں تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
جنگ سے تباہ حال اس ملک میں حالیہ مہینوں کے دوران طالبان کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے اور سکیورٹی فورسز نے بھی ان کے خلاف اپنی سرگرمیوں کو تیز کیا ہے۔
افغانستان میں صحافیوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والوں نے رواں ہفتے ہی بتایا تھا کہ رواں سال کے پہلے دس مہینوں میں اس ملک میں 11 صحافی ہلاک ہوئے جب کہ مشکل ترین صورتحال کی وجہ سے سیکڑوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا۔
گزشتہ 16 برسوں میں افغانستان میں مارے جانے والے صحافیوں کی تعداد 60 سے زیادہ بتائی جاتی ہے جو کہ اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی کے علاوہ عسکریت پسندوں کی طرف سے کی گئی کارروائیوں میں نشانہ بنے ہیں۔