کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ ، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ دھرنے سے یو ٹرن لینے والے دس سال پیچھے چلے گئے ہیں، ہم یہ سمجھ رہے تھے کہ احتساب کا نیا دور شروع ہونے والا ہے مگر اب شک ہو رہا ہے کہ کہیں تمام فریقین میں مک مکا نہ ہوگیا ہو، جس سطح کی ہیرا پھیری ہے اس سطح پر عام آدمی کی سوچ کیسے جا سکتی ہے، بلاول ایسے برتائو کر رہے ہیں جیسے ان کے کنبے میں سب حاجی اور متقی لوگ ہیں، پانامہ اور براہماس میں سے سب سے زیادہ پیپلز پارٹی کے لوگ لیک ہوئے ہیں، ہم حقیقی احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں اور اسی لئے ہماری جدوجہد صاف و شفاف نظام کے نفاذ کی علمبردار ہے۔
ملک کی تمام سیکولر اور لبرل جماعتوں کو معلوم ہے کہ اگر ملک میں نظام مصطفیۖ کا نفاذ ہوگیا تو پھر کوئی ملک کا ایک روپیہ بھی آف شور کمپنی میں نہیں لگا سکے گا، ملک کے تمام بڑے چور حقیقت میں ایک پلیٹ فارم پر موجود ہیں، کارکن اور عوام کو مصروف رکھنے کے لئے دھرنے، مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی جا رہی ہیں، ہماری مکمل توجہ اگلے انتخابات کی تیاری پر مرکوز ہیں، قوم کوپھر سے رسول اللہ ۖ کے پرچم تلے گنبد خضریٰ کے سائے میں جمع ہونا ہوگا، نظام مصطفیۖ ہر شخص کو اس کے بنیادی حقوق فراہم کرے گا، حقیقی انقلاب اسلامی انقلاب ہی ہے، جہاں قانون سے مراد قرآن و حدیث کے فرمان ہونگے۔
جمعیت علماء پاکستان نظام مصطفیۖ کے نفاذ اور مقام مصطفیۖ کے تحفظ کی علمبردار ہے اور تا قیامت اس مشن پر گامزن رہے گی، 12نومبر بروز ہفتہ مینار پاکستان میں مرکزی جماعت اہل سنت و جمعیت علماء پاکستان کے زیر اہتمام عزت رسول کانفرنسۖ کی تیاریوں کے سلسلے میںکراچی ڈویژن کے ذمہ داران و کارکنان کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ یکطرفہ احتساب کبھی بھی بہتری کی طرف نہیں لے جا سکتا ہے، جمعیت علماء پاکستان سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتی ہے کہ پانامہ کے ساتھ براہماس لیک اور لندن لیک کوبھی آشکار کیا جائے۔
ملک کے ہر بڑے اور ٹیکنکل چور کو بے نقاب کیا جائے،یہاں مسئلہ ہے کہ جو چور چور کا شور مچارہا ہے وہ خود بھی سب سے بڑا چور ہے، قوم کو ہر قسم کے بہروپیئے سے اپنے آپ کو الگ کرنا ہوگا، پارلیمنٹ میں موجود تقریباََ ہر جماعت میں ہی ایسے لوگ ہیں جو مملکت کے گنہ گا رہیں، بعض مذہب پسند لوگوں نے بھی سود کی حمایت میں پارلیمنٹ میں خاموشی اختیار کی، عوام پرامید ہے کہ سپریم کورٹ احتساب کا عمل شروع کرے گی اور ہر گنہ گار کو اس کی سزا دی جائے گی۔
ملک کی دولت واپس لائی جائے گی، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہکراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی نئی لہر تشویشناک ہے، حفاظتی ادارے ٹرین حادثے اور گڈانی حادثے کی تحقیقات جلد مکمل کرکہ حقائق سامنے لائیں، بعض عناصر شیعہ و سنی فسادات کی کوشش کر رہے ہیں، سیکورٹی ادارے اس پر توجہ دیں کہ مسلسل آپریشن، چھاپے اور کاوائیوں کے باوجود بھی کون سے عناصر ہیں جو جب چاہیں جہاں چاہیں قتل و غارت گری کرسکتے ہیں، گڈانی میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جائے اور نتائج سے آگاہ کیا جائے۔