ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) پولیس تھانہ صدر واہ کی کاروائی، خوبرو خاتون کے ہمراہ ٹیکسیاں بک کروا کر گن پوانٹ پر گاڑیاں چھیننے والے بین الصوبائی گینگ کے تین افراد گرفتار،گینگ میں شامل خاتون سمیت دو افراد کی گرفتاری کے لئے پولیس کے چھاپے جاری،دوران تفتیش ملزمان نے متعدد وارداتوں کا انکشاف کرلیا،گروہ میں شامل ماسٹر مائینڈ المعروف ڈینٹر قیوم گاڑیوں کے انجن اور چیسزنمبرز ٹیپرڈ کر کے انھیں فروخت کرتا اور چند گاڑیوں کی خصوصی تیاری کر کے ان میں منشیات سمگلنگ کے خصوصی خانے تیار کراتا تھا،ملزمان کے قبضہ سے گن پوائنٹ پر چھینی جانے والی چارعدد گاڑیاں ،متاثرہ افراد کے شاختی کارڈز، گاڑیوں کی رجسٹڑیشن بکیں، تین عدد پسٹل تیس بور،ہزاروں روپے نقدی،اے ٹی ایم کارڈز،متاثرہ افراد کے چھینے گئے ڈرائیونگ لائسنس،دو کلو چرس برآمد،گن پوائنٹ پر ٹیکسیاں بک کرا کر گن پوائنٹ پر گاڑیاں چھیننے والے گروہ کی گرفتاری پر متاثرہ افراد تھانہ صدر واہ پہنچ گئے،پولیس کی کارکردگی پر انھیں خراج تحسین پیش کیا۔
پولیس کے اعلیٰ حکام سے احسن کارکردگی کے حامل پولیس افسران و اہلکاروں کو خصوصی انعام دینے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق پولیس تھانہ صدر واہ پولیس نے ایک کاروائی کے دوران ٹیکسیاں بک کروا کے گن پوائنٹ پر گاڑیاں لوٹنے والے گروہ کے تین افراد فقیر محمد ساکن چار سدہ،نسیم خان ساکن چار سدہ اور سراج ولی ساکن چار سدہ کو گرفتار کر کے ان کے قبضہ سے چار گاڑیاں جس میں تین عدد مہران کاریں جبکی ایک عدد ایف ایکس گاڑی شامل ہے برآمد کر لیں، ایس ایچ او تھانہ صدرر واہ یاسر کیانی نے بتایا کہ مذکورہ گروہ میں ایک خاتون مسماةنور جہاںساکن مردان ، اور گروہ کا ماسٹر مائنڈ قیوم ساکن نوشہرہ شامل ہیں جن کی گرفتاری کے لئے پولیس چھاپے مار رہی ہے،ایس ایچ او یاسر کیانی کے مطابق ملزمان نے دوران تفتیش ملزمان نے تھانہ ترنول، تھانہ نون،چار سدہ، حسن ابدال،واہ کینٹ ، ٹیکسلا، فتح جنگ، نوشہرہ، راولپنڈی ، اسلام آباد ودیگر شہروں میں گاڑیاں چھیننے کی وارداتوں کا انکشاف کیا،ملزمان کی نشاندہی پر چار عدد گاڑیاں برآمد کر لی گئیں۔ گن پوائنٹ پرٹیکسیاں چھیننے کی وارداتوں میں نور جہاں نامی خاتون انکے ہمراہ ہوتی تھی۔
گروہ میں شامل دو افراد فقیر محمد اور نسیم خان قبل ازیں قتل ، ڈکیتیوں سمیت متعدد سنگین وارداتوں میں ملوث رہے جن کے خلاف کئی مقدمات متعدد تھانوں میں درج ہیں جبکہ کچھ عرصہ قبل یہ دونوں پانچ پانچ سال قید کاٹ کر حال ہی میں رہا ہوئے تھے،تمام وارداتوں میں عورت کا استعمال کیا جاتا تھا،گروہ کے افراد واہ ، ٹیکسلا ، حسن ابدال و گردو نواح کے علاقوں کے لئے اڈہ پیر ودھائی سے ٹیکسیاں بک کراتے اور مطلوبہ جگہ پہنچ کر جہاں پہلے سے ان کے کارندے تیار ہوتے گن پوائنٹ پر ٹیکسی لوٹ لیتے جبکہ گاڑی میں موجود تمام اشیاء بشمول رجسٹریشن بک، لائنس ، ڈرائیور کا شناختی کارڈ اس کے پا س موجود نقد رقم لوٹ لیتے،اور اسے تشدد کا نشانہ بنا کر چھوڑ دیتے،تھانہ صدر واہ میں موجود متاثرہ شخص محمد ساجد ولد محمد صادق نے بتایا کہ اسی طرح اسکی ٹیکسی مہران نمبری LHZ.810 کو ان افراد نے منڈی موڑ راولپنڈی سے مالاکنڈ ہوٹل جی ٹی رود واہ کینٹ کے لئے 28 اگست کو الاصبح چار بجے بک کرایا اور مذکورہ مقام پہنچ کر اسے لوٹ لیا گیا۔
محمد ساجد کا کہنا تھا کہ وہ ایک غریب ٹیکسی ڈارئیور ہے اسکا زریعہ معاش اسکے سوا کچھ نہ تھا ، زندگی کی جمع پونجی میری یہ گاڑی تھی ،انھوں نے پولیس کی اعلیٰ کارکردگی پر انھیں خراج تحسین پیش کیا ، اور ڈھیر ساری دعائیں دیں،اور پولیس کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ احسن کاردگی کے حامل ایس ایچ او و دیگر پولیس اہلکاروں کو خصوصی انعام و تعریفی اسناد سے نواز جائے جن کی شبانہ رو زکوششوں سے اسکی گاڑی اور خطرناک ٹیکسیاں لوٹنے والا گروہ گرفتار ہوا۔