تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم گزشتہ کئی ماہ سے جس امریکی صدارتی انتخاب کا امریکا سمیت ساری دنیا میں بڑاچرچہ تھا آخرکاروہ 9/11کو حیرت انگیزنتیجے کے ساتھ ختم ہوگئے ہیںاَب آپ اِسے امریکی عوام اور امریکا کے سُپر پاور ہونے کے دعوو ¿ں اور امریکی ترقی اور خوشحالی کے لئے نیک بختی کہیں گے؟؟ یا بدبختی؟؟ مگر آج میں اتناکہہ کر آگے بڑھو ں گا کہ اَب کچھ بھی ہے مگر اُف ما ئی گاڈ امریکاکے صد ارتی انتخاب میں رپبلکن امیدوار بدنام زمانہ بداخلاق، بدتمیز ، منہ پھٹ ، انتہاپسند ، ریسلر اور دونمبری امریکی بزنس مین ڈونلڈ ٹرمپ 45واں امریکی صدر منتخب ہو گیا ہے۔ آج لیجئے ڈونلڈ ٹرمپ کے سرپر امریکی صدارت کا تاج سج گیاہے، اور10/11کو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے اوباما سے امریکی صدارتی ہاو ¿س میں 1:30 گھنٹے تک ملاقات کی اِس موقع پردونو ں امریکی صدور کی بیگمات بھی ہمراہ تھیں مگر دونوں صدور کے اختلافات پھر بھی برقرار رہے اِس دوران کچھ اہم اور کچھ غیرسنجیدہ امور پر تبادلہ خیال ہوااور پھر نئے پرانے امریکی صدر ایک بارہاتھ ملاکر یعنی کہ مصافہ کرکے اپنی پیٹھیں موڑ کر چلے گئے۔ تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اولین 100دِنوں کی ترجیحات میں یہ واضح کردیاہے کہ وہ اپنے مُلک سے غیرملکی تارکین وطن کو نکالنے کا اعلان کریں گے اوراِس کے ساتھ ہی مسلمانوںسے نفرت رکھنے والے ٹرمپ نے امریکامیں مسلمانوںکے لئے امریکی سرکاری اور نجی شعبوں میں چیک اینڈبیلنس کا پروگرام ترتیب دے دیاہے۔
دہشت گرد ممالک سے اپنی خارجہ پالیسی سخت ترین بنانے کا عندیہ دیتے ہوئے اِس جانب جلد اپنی منظوری دینے کا بھی اعلان کیا ہے گوکہ ابھی ٹرمپ کو باقاعدہ طور پر صدارتی اختیارات نہیں ملے ہیں مگر ٹرمپ نے اپنے پَر نکالنے شروع کردیئے ہیں اَب آگے آگے دیکھئے کہ ٹرمپ کیا کیا گُل کِھلاتا ہے۔ اِس سے انکار نہیں ہے کہ آج امریکی عوام بھی ٹرمپ کو اندر اور باہر سے خوب سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ کیا ہے؟؟ ٹرمپ امریکااور دنیا کو دہشت گردی جیسے خطرناک ترین چیلجز سے کیا نکال پائے گا؟؟ اِس کی ذات امریکا سمیت دنیا کے لئے کتنی کارآمد ہے اور کتنی نہیں ہے؟؟ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدرکی حیثیت سے طلسماتی کامیابی پر امریکا اور یورپی ممالک میں امریکی احتجاج کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ٹرمپ کی پالیساں امریکا اور دنیاکی سلامتی اور امن و امان کے لئے خطرہ ثابت ہوں گیں جبکہ امریکا سے باہر لندن اور بعض یورپی ممالک میںرہنے والے امریکی یہ بھی کہہ رہے ہیںکہ اَب وہ کس منہ سے امریکا جا ئیں گے کیونکہ آج اُن کے مُلک کا صدرڈونلڈٹرمپ جیسا بداخلاق اور انتہائی بدتمیز ترین شخص صدر ہے۔ مگر خداجانے پھر بھی کیوں اور کس لئے امریکیوں نے ایک انتہاپسند ،متعصب ، بداخلاق اور بدتمیز ترین شخص کو اپنا صدر منتخب کرلیاہے ؟؟ کہیں اِس لئے تو نہیں کہ امریکی آزاد خیال ضرورمشہور ہیں مگر پھر بھی یہ اندرسے کسی لیڈی کو اپنا صدر ماننے کو تیار نہیں تھے؟؟۔
بڑی افسوس کی بات ہے کہ آج امریکیوں نے اپنی آزاد خیال کے برعکس ہیلری کلٹن جیسی دنیا کی ایک باصلاحیت اور بااعتماد لیڈی کو اپنا صدر منتخب نہ کرکے اپنی ترقی اور خوشحالی اور اپنی مُلکی معیشت کو خود ہی تباہ وہ برباد کرنے کا سامان پیداکردیاہے یقینااَب امریکیوں کے اِس غلط فیصلے کے بہت جلد منفی اثرات آئندہ آنے والے دِنوں، ہفتوں ، مہینوںاور سالوں میں خود بخود سامنے آجا ئیں گے کہ امریکیوں نے ہیلری کلٹن کواپنا صدر منتخب نہ کرکے کتنی بڑی غلطی کی تھی۔ بہرحال، اَب اللہ ہی امریکاکی ترقی و خوشحالی اور سلامتی اور دنیا کے امن و امان کا مالک ہے کیونکہ آج ٹرمپ جیسا ایک بداخلاق اور دونمبری تاجر شخص امریکی صدر بن گیاہے جِسے سیاست کی امجدکا بھی کچھ پتہ نہیں ہے آج یہ شخص دنیا کا طاقتورترین اِنسان قرارپاکر امریکاتو امریکا دنیا کا بھی ستیانا س کرکے رکھ دے گا بس اِسے ذرامضبوط تو ہونے دو یہ آٹھ سال تو بہت دور کی بات ہے ٹرمپ ایک دوسالوں میں ہی امریکا کو عظیم تر بنانے کے بجائے اپنی خصلت اور طبیعت کے مطابق ایسا کردے گا کہ امریکا کا سارا سُپر پاور کا گھمنڈخاک میں مل جائے گا اور اگر ایسا ہواتو یہ امریکیوںپرکسی عذابِ الٰہی سے کم نہ ہوگا کیونکہ امریکیوں کاخود کو سُپر پاور ہونے کا غروربہت سر چڑھ کر بولنے لگا تھا یعنی یہ ڈونلڈ ٹرمپ کا 45واں امریکی صدر منتخب ہونااِن کے اپنے کرتوتوں کی کڑی سزا ثابت ہو گا۔
Hillary Clinton
آج ڈیموکریٹ کی امیدوار ہیلری کلٹن جن کا انتخابی نشان گدھاتھااُس کی ہار اورریپبلکن کے ہاتھی کے نشان والے اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی صدرمنتخب ہونا جہاں خود بہت سے سنجیدہ امریکیوں کے لئے باعث حیرانگی ہوگا تو وہیں دنیا بھی لڑاکو جھگڑاکو ٹرمپ کی بطورامریکی صدر کامیابی پر شسدر ہے امریکی صدارتی انتخاب کو کئی روز گزرجانے کے باوجود بھی ابھی تک دنیا عالم حیرانگی سے باہر نہیں آئی ہے اور سوچ رہی ہے اور رہ رہ کرخود کو یقین دلانے کی کوشش کررہی ہے کہ اَب کیا واقعی امریکی قیادت ٹرمپ جیسے غیرسنجیدہ اور بے اعتماد شخص کے ہاتھ آگئی ہے؟؟کیا واقعی سُپر طاقت امریکاکا صدر ٹرمپ منتخب ہو گیاہے؟؟ بھلا ڈونلڈ ٹرمپ جیسا متعصب لاپرواہ اور غیرسنجیدہ اورموجودہ امریکی صدارتی انتخاب کی تاریخ ایک کا انتہائی متنازع ترین اِنسان امریکی صدر کی حیثیت سے دنیا کا طاقتورترین شخص بن کرامریکا کی کیا خدمت کرے گا؟؟اورڈونلڈ ٹرمپ جیسا اسکنڈلز میں گھیرا بے اعتبار اور غیرسنجیدہ منہ پھٹ اِنسان اپنے مُلک امریکااور دنیا کو اپنے فیصلوں ، احکامات اور اقدامات سے کدھر لے جا ئے گا؟؟ آج ایسے بہت سے سوالات اور مخمصوں میں شاید خود امریکی بھی مبتلاہوںمگرمیں یہ بات یقین سے کہہ رہاہوں کہ پاکستان سمیت اُمتِ مسلمہ کے بیشتر ممالک(ہاں جنوبی ایشیاکے سوائے ایک سیکولر مُلک یا ریاست بھارت ہندوستان اور انڈیاکے جہاں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے لئے مندروں میں پوجا پاٹ کی گئی۔
آج بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اور بھارتی عوام سوتے جاگتے جھوم جھوم کر خوشیاں منارہے ہیں اور میٹھایاں تقسیم کررہے ہیں خوشی سے مندروں کی گھنٹیاں اتنی زورزور سے بجائی جارہی ہیں کہ وہ ٹوٹ ٹوٹ جارہی ہیں جبکہ اُدھر امریکا میں ٹرمپ کی کامیابی پر امریکیوں کا ایک گروپ احتجاجی مظاہرے کررہاہے اور اِدھر جنوبی ایشیامیںبھارتی ٹرمپ کی کامیابی پر خوشیاں مناتے نہیں تھک رہے ہیں اِس کی وجہ یہ ہے کہ بھارت کویقین ہوگیاہے کہ خطے میں اَب تک امریکاجو کام نہیں کرسکا تھاوہ کام ٹرمپ امریکی اور بھارتی مفادات میں کردے گا اور کو وہ سب کچھ دلادے گا جس کے لئے بھارت امریکا کے نازنخرے جُھک جُھک کر اُٹھارہا ہے ) کے باشعور اِنسانوں کے دماغوں میں ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی صدر بننا کھٹک رہاہے اور اِن ممالک کے کرتادھرتاو ¿ں کے دل میں ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلمانوں اور مسلم ممالک سے انتخابی مہم کے وران کئے گئے نفرت انگیز خطابات اور اشتعال انگیزرویوں کے پیشِ نظر نئی امریکی خارجہ پالیسیوں اور امریکی تعلقات سے متعلق رہ رہ کرکچوکے لگ رہے ہیں کہ آئندہ دنوں میں کیا ہو گا؟؟۔
جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ جیسا بے اعتماد اور غیرسنجیدہ شخص امریکاکا صدرہویہ دنیا کے لئے کتنا سودمند ثابت ہوگا؟؟ آج بظاہر کوئی ٹرمپ سے امریکی صدر بننے پر خوش ہو مگر درحقیقت اندر سے کوئی بھی ایسا مسلم ملک کا حکمران نہیں ہے کہ جو ٹرمپ کی متنازع ترین شخصیت سے بحیثیت امریکی صدر خوش اور مطمئن ہو، یہ بات صرف مسلم مما لک کے بارے میں ہی کہنا کچھ ٹھیک نہیں ہوگا بلکہ آج بہت سے یورپی ممالک کے ایسے حکمران بھی ہیں آج جو ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر بننے سے متعلق ظاہری اور با طنی لحاظ سے ناخوش ہیں اور ٹرمپ کے امریکی صدر منتخب ہونے پر سوالات اُٹھا رہے ہیں اِن کی نظر میں بھی امریکا جیسی سُپر طاقت کا صدر ٹرمپ کا بننا بہت سے خدشات کو جنم دے رہاہے مگرامریکی جمہوریت اور امریکی عوام کے اِس حیرت انگیز فیصلے پر سب کے سب کفِ افسوس کے ڈونلڈ ٹرمپ کی قسمت کے آگے خودبخود لاجواب ہوکراپنے جذبات کا گلا گھونٹ کر خاموشی اختیارکررہے ہیں۔۔
Azam Azim Azam
تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم azamazimazam@gmail.com