یمن (جیوڈیسک) یمن کے صدر عبد ربہ منصور ہادی کا کہنا ہے کہ یمنی عوام مسخ شدہ اور جھوٹی بنیادوں پر امن نہیں چاہتے بلکہ وہ مستقل اور جامع امن کے خواہش مند ہیں جو بغاوت کے اختتام پر مبنی ہو۔
ہفتے کے روز جیبوتی کے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے یمنی صدر نے ایک مرتبہ پھر باور کرایا کہ وہ یمن مین قیام امن کے سلسلے میں تین مرکزی بنیادوں یعنی خلیجی منصوبہ ، قومی مکالمے کی کانفرنس کے نتائج اور سلامتی کونسل کی قراردادوں بالخصوص قرارداد 2216 کو سختی سے تھامے ہوئے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان بنیادوں سے ہٹ کر کسی بھی طرح کے خیالات وقت ضایع کرنے کے سوا کچھ نہیں۔
اسی سے متصل سیاق میں یمنی سیاسی ذرائع نے بتایا ہے کہ آئینی حکومت نے تین کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسماعیل ولد الشیخ احمد کی جانب سے پیش کردہ نقشہ راہ کا جائزہ لیں گی۔ یہ پیش رفت یمنی حکومت پر عالمی برادری کے شدید دباؤ کے بعد سامنے آئی ہے۔
مذکورہ ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹیوں کی جانب سے اقوام متحدہ کے وژن پر غور کرنے کا مطلب اس کے متن کو قبول کر لینا نہیں ہے۔ یہ کمیٹیاں نقشہ راہ کے تفصیلی جائزے کے بعد اپنی تجاویز یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی کو پیش کریں گی جو پہلے ہی اس نقشہ راہ کو مسترد کر چکے ہیں۔