وزیرآباد (عقیل احمد خان لودھی) گیپکو واپڈاکی سرویلنس ٹیموں کے چھاپے ،19 بجلی چور پکڑے گئے، ایک کے خلاف ایف آئی آر درج،بجلی چوروں کو 40057 یونٹس کی مد میں 5 لاکھ 72 ہزار سے زائد کے ڈیٹکشن بِل جاری۔ تفصیلات کے مطابق گیپکو میں جاری بجلی چوروں کے خلاف حالیہ گرینڈ آپریشن کے دوران سٹی سرکل گوجرانوالہ سے 9 ، کینٹ سرکل گوجرانوالہ سے ایک، سیالکوٹ سرکل سے 5 جبکہ نارووال سرکل سے 4 بجلی چوروں کو پکڑا گیا۔ریجن بھر سے مختلف حربوں سے بجلی چوری کرتے ہوئے پکڑے جانے والوں عنایت دین، محمد منیر، لقمان ، محمد اکرام، عامر یعقوب، محمد سرور، محمد منیر، محمد لطیف، خوشی محمد، مدثر، محمد اعجاز، محمد رزاق، محمد عبداللہ، رشید احمد، نیامت علی، محمد امجد، ذولفقار علی اور محمد جمیل کے نام شامل ہیں۔ گیپکو انتظامیہ کی طرف سے تمام بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کیلئے متعلقہ تھانوں میں درخواستیں بھی دے دی گئی ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد (نامہ نگار) ویسے تو لنڈے بازار کا نام لیتے ہی ذہن میں سستی چیزوں کا تصور ابھر آتا ہے مگرآجکل شہری اس بات سے بھی متفق نظر نہیں آتے ،موسم میں خنکی بڑھتے ہی لنڈا بازاروں میں رونقیں بڑھ گئیں، گزشتہ سالوں کی نسبت لنڈے کی اترن بھی کئی گنا مہنگی ہوگئی ہے۔ملک کے دیگرشہروں کی طرح وزیرآباد میں بھی بدلتے موسم اور سرد ہوائوں کا سامنا کرنے کی تیاریاں شروع ہیں، ریلوے لائنوں کے قریب قائم پرانے لنڈا بازار میںصبح سے شام تک شہریوں کا ہجوم نظر آتا۔سردی کا استقبال، گرم کپڑوں کے انتظام اور انتخاب سے ہوتا ہے۔ ریلوے لائنوں کے قریب ،قریبی نئی مارکیٹوں میںپھیلتا ہوا پرانی استعمال شدہ اشیا اور اترن کا یہ بازار ان لوگوں کی ضرورت پوری کرتا ہے جو کم پیسوں میں گزارا کرنا چاہتے ہیں۔ یہ بازار غریبوں کے ساتھ ساتھ امیروں کے بھی تن ڈھانپ ہی رہا ہے لیکن مہنگائی کا جن یہاں بھی بے قابو ہے۔اترن کے یہ تاجر، غریبوں کی امیدوں کے اس بازار میں اشیا کے قیمتیںزیادہ ہونے کا ذمہ دار مال کی قیمت میں کراچی کے ڈیلروں کی طرف سے اضافے کو قرار دیتے ہیں۔اس بازار میں صرف پرانے کپڑے ہی نہیں ملتے، بیگ قالین، پردے، میز کور اور برتنوں جیسی گھریلو استعمال کی اشیاء بھی مناسب قیمت پر آسانی سے مل جاتی ہیں۔ نوجوان بھی جدید فیشن کی ٹائیاں، جینز، ٹی شرٹس، لیدر جیکٹس، اوور کوٹ، جوتے اور سوئیٹرز تلاش کرتے نظر آتے ہیں۔اس لنڈا بازار میں بہت سے لوگوں کی ضرورت بھی پوری ہوتی ہے اور ان کا بھرم بھی رہ جاتا ہے.سردی کی تیاریاں شروع’ لنڈے بازار کی رونقیں بڑھ گئیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے دور میں شاپنگ کے لیے لنڈے بازار سے بہتر کوئی آپشن نہیں مگر اب یہاں بھی چیزیں سستی نہیں ہیں قیمتیں زیادہ ہیں۔دکانداروں کا کہنا ہے حکومت نے ہر چیز پر ٹیکس لگا رکھا ہے تو پھر وہ کیسے سستی چیزیں فروخت کر سکتے ہیں۔ اگر ٹیکس ختم کر دیا جائے تو مہنگائی ختم کی جاسکتی ہے۔بدلتے موسم کے ساتھ ہی لنڈے بازار کی رونقیں بڑھنے لگی ہیں لیکن روز بہ روز بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے اب لنڈے بازار میں بھی ضروریات زندگی غریب عوام کی پہنچ سے دور ہو گئی ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد (نامہ نگار) انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پوری طرح فنکشنل نہ ہوسکا، سیکیورٹی کے نام پر شہریوں کو ذلیل وخوار کرنے والی پرچی مافیا نے جینا دوبھر کردیا۔ امراض قلب کے علاج معالجہ کیلئے بنائے گئے ڈویژن گوجرانوالہ کے اہم ترین ہسپتال وزیرآباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں تاحال ان ڈور سروسز کا آغاز نہیں ہوسکاجس کی وجہ سے دن 2 بجے کے بعد ہسپتال میں مریضوں کے علاج معالجہ کا سلسلہ ختم ہوجاتا اور عملہ ڈیوٹیوں سے فارغ ہوجاتاہے۔ دوردراز کے علاقوں سے آنے والے بیشتر مریض ڈیوٹی ٹائم گزرجانے کی وجہ سے بغیر چیک اپ کے واپس جانے پر مجبور ہوتے ہیں۔ یوں تو یہاں آنے والے مریضوں کو ایک روپے کی فیس پر چیک اپ کیساتھ زیادہ تر ادویات ہسپتال سے ہی مفت فراہم کی جاتی ہیں مگر ہسپتال میں پرچی مافیا کا دھندہ ابتداء میں ہی عروج پر پہنچ گیا ہے۔ ہسپتال کے استقبالیہ پر پرچی دینے والے مریضوں کے پاس ایک روپے کا کھلا سکہ نہ ہونے کی وجہ سے دس روپے کا نوٹ ہی پاس رکھ لیتے ہیں جس کا کسی بھی قسم کا کوئی آڈٹ نہیں ہوتا اور نہ ہی سینکڑوں مریضوں سے اس طرح اکٹھی کی گئی ہزاروں کی رقوم کسی سرکاری خزانہ میں جاتی ہیں جبکہ ہسپتال میں داخلہ کے وقت ہی سیکیورٹی کے نام پر شہریوں کی جیبیں خالی کرنے کا دھندہ بھی عروج پر پہنچ گیا ہے مین گیٹ پر تعینات سیکیورٹی گارڈز چیکنگ کے بہانے مریضوں کو ساتھ لانے والے ہر موٹر سائیکل سوار کوروکتے اور پرچی تھمادیتے ہیں جو گیٹ سے باہر نکلنے کی صورت میں ہردفعہ دس روپے وصول کرلیتے ہیں۔ شہریوں کی جانب سے فری علاج معالجہ کے حکومتی دعووں اور کوششوں پر پانی پھیرنے والی پرچی مافیا کے خلاف کاروائی ، ہسپتال آنے والے مریضوں کی کنوینس کیلئے مناسب سیکیورٹی کا مناسب انتظام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد(نامہ نگار)نواحی علاقہ ویروکی کو جانے والی روڈ خستہ حالی کا شکار، بنیادی سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے علاقہ مکین ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے۔ ہمسایہ دیہات کے رہائشی ایم پی اے نے علاقہ کے عوام سے مسائل پوچھنا بھی گوارہ نہ کیا۔نواحی علاقہ ویروکی کے مکینوں نے بتایا کہ ایک عرصہ سے ان کے گائوں کو آنے والی روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے بعض مقامات پر نئی کالونی کے مکینوں نے اپنے گھروں کی نکاسی کا بندوبست نہیں کیا جو گھروں کا استعمال شدہ گندا پانی سڑک پر چھوڑ دیتے ہیں جس سے سڑک تباہ وبرباد ہوگئی ہے۔نو سال قبل بنائی جانے والی سڑک کی ایک بار بھی جنرل مرمت نہیں کروائی گئی ، اندرون گلیوں کی تعمیر ومرمت بھی کبھی نہیں کروائی گئی جس کی وجہ سے معمولی بارش میں علاقہ مکین گھروں میں محصور ہوکررہ جاتے ہیں۔ انہوں نے حلقہ کے ایم پی اے کی جانب سے ویروکی کے عوامی مسائل پر چشم پوشی اختیار کرنے پر شکوہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایم پی اے کے اپنے گائوں منظور آباد کی سڑک کئی بار بنوائی جاچکی ہے مزیدبراں بنیادی سہولتوں کی پہلے سے ہی موجودگی کے باوجود منظور آباد گائوں کو ماڈل بنانے کیلئے کروڑوں روپے منظور کروائے گئے ہیں جبکہ ویروکی کے باسیوں کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ ویروکی کے مکینوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ منظور آباد کی بجائے ویروکی اور دیگر پسماندہ دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنانے کی طرف توجہ دی جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد(نامہ نگار)ممبر قومی اسمبلی جسٹس (ر) افتخار احمد چیمہ نے کہاہے کہ حکومت عوام سے کئے ہوئے اپنے تمام وعدے پورے کرے گی، شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے۔ویروکی سمیت دیگر علاقوں کیلئے سوئی گیس کی منظوری کروادی ہے جس کیلئے کروڑوں روپے کے فنڈز بھی منظور ہوچکے ہیں۔ نجی کولڈ سٹوریج کے افتتاح کے بعد سنیئر صحافیوں افتخار احمد بٹ صدر پریس کلب وزیرآباد، عقیل احمد خان لودھی ، نثار احمد اور دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی خدمت ہماری پارٹی کا منشور ہے ہم دعووں اور دھرنوں سے نہیں عملی طور پرعوام کو فائدہ پہنچانے پر یقین رکھتے ہیں۔ حلقہ کی عوام کے مسائل بتدریج ختم ہورہے ہیں اپنے دور حکومت میں عوام سے کئے ہوئے ایک ایک وعدے کا پاس رکھیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ نواحی علاقہ ویروکی سمیت متعدد دیہاتوں میں سوئی گیس جیسی نعمت کو گھر گھر پہنچانے کیلئے کروڑوں روپے کے فنڈز منظور کروالئے ہیں بہت جلد نئے دیہاتوں کو سوئی گیس ملنا شروع ہوجائے گی۔ممبر قومی اسمبلی افتخار احمد چیمہ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی سے انڈسٹری ،کمرشل اور زرعی صارفین کے علاوہ گھریلو صارفین مستفید ہورہے اور حکومتی کاوشوں پر میاں برادران کیلئے دعاگو ہیں۔ 2018 ء تک لوڈ شیڈنگ کو قصہ پارینہ بنادیں گے، پاک چائنہ اقتصادی راہداری کے بعد توانائی کے بحران کے ختم ہونے سے ملک معاشی طور پر مضبوط ہونے سے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہوگا او رترقی کے مخالفین دانتوں میں انگلیاں دبا کررہ جائیں گے جن کے ہاتھ رسوائیوں کے سوا کچھ نہیں آئے گا۔