امریکہ (جیوڈیسک) کریملن نے کہا ہے کہ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روس کے صدر ویلادیمر پوتن امریکہ اور روس کے تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کریں گے۔ کریملن کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ویلادیمر پوتن نے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔
کریملن کے مطابق پوتن نے ٹرمپ کے انتخابی پروگرام کی کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ روس میں ٹرمپ کی کامیابی پر جشن کیوں منایا جا رہا ہے؟
پوتن کا مزید کہنا تھا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ ‘برابری کی بنیاد’ پر مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر کی تعریف کرتے ہوئے کہا ‘وہ ہمارے لیے صدر سے کہیں زیادہ ایک رہنما رہے ہیں۔’ امریکہ کے صدارتی انتخاب کی مہم کے دوران پوتن نے ٹرمپ کو ‘بغیر کسی شک کے ایک بہت ہی شاندار شخص‘ قرار دیا تھا۔
کریملن کے مطابق دونوں رہنماؤں نے فون پر شام کی صورت حال پر بات چیت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے موجودہ تعلقات ‘ناقابِل اطمینان’ ہیں۔
کریملن نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ کس نے فون کال کا آغاز کیا تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کے دفتر کا کہنا ہے کہ کریملن نے کال کی اور اس میں دونوں ممالک کے باہمی خطرات، چینلنجز اور معاشی معاملات زیرِ بحث آئے۔
ٹرمپ کے دفتر کے مطابق نو منتخب امریکی صدر نے روسی صدر سے کہا کہ وہ روس کے ساتھ مضبوط اور پائیدار تعلقات تعلقات چاہتے ہیں۔
کریملن کا مزید کہنا تھا کہ پوتن اور ٹرمپ نے فون کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ رکھنے پر اتفاق کیا اور بعد میں ایک دوسرے کے ساتھ ملاقات کا بندوبست کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ روس کی پارلیمان کے ارکان نے امریکہ کے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی خبر ملتے ہی مسرت کا اظہار کیا تھا جب کہ روسی صدر نے بغیر کسی تاخیر کے ٹرمپ کو مبارکباد کا پیغام بھی بھیجا تھا۔
اس کے علاوہ روس کے سرکاری ٹی وی چینلز پر امریکی انتخاب میں دھاندلی کے الزامات اچانک غائب ہو گئے اور ان کی جگہ پر ٹرمپ کی تعریف کی جانے لگی تھی۔