مظفر آباد (جیوڈیسک) کشمیر کو منقسم کرنے والی حد بندی پر پاکستان اور بھارت کی افواج کے درمیان ہو نے والی تازہ جھڑپوں کی وجہ سے ہزاروں افراد سرحدی علاقوں سے نقل مکانی کر گئے۔
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے بھمبر سیکٹر میں پیر کو فائرنگ میں سات پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ’ایل او سی‘ کے قریب کئی دیہات خالی کروا لیے گئے ہیں اور سینکڑوں خاندان پناہ لینے کے لیے پاکستانی کشمیر کے بھمبر شہر سمیت دیگر علاقوں میں پہنچ گئے ہیں۔
بھمبر کے گولہ باری سے متاثرہ علاقے سے پاکستانی کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے رکن کرنل ریٹائرڈ وقار نور نے بتایا کہ چار یونین کونسل گولہ باری کی زد میں ہیں۔
پاکستانی کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے منگل کو میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ اگر ’ایل او سی پر جارحیت‘ میں اضافہ ہوا تو سرحدی علاقوں سے پانچ لاکھ سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر نا پڑے گا۔
پاکستان اور بھارت کی افواج کے درمیان ’لائن آف کنٹرول‘ پر حالیہ کشیدگی میں اضافہ ستمبر کے مہینے سے ہوا، جس کی وجہ بھارتی کشمیر میں فوج کے ایک کیمپ پر عسکریت پسندوں کا وہ مبینہ حملہ تھا جس میں 19 بھارتی فوجی ہلاک ہو ئے تھے۔
پیر کو فائرنگ سے سات پاکستانی فوجیوں کی موت حالیہ کشیدگی کے دوران ایک دن میں پاکستانی فوج کا سب سے زیادہ جانی نقصان تھا۔
خیال رہے کہ متازع کشمیر میں دونوں ملکوں کے درمیان 2003 میں فائر بندی کا معاہدہ طے پایا تھا، لیکن کشیدگی کے دوران دونوں ملک ایک دوسرے پر فائرنگ اور گولہ باری میں پہل کر نے الزام عائد کر تے ہیں۔