اسلام آباد (جیوڈیسک) ترک صدر رجب طیب اردان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا فوری اور بامعنی حل چاہتے ہیں، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنا ہو گا۔ پاکستان، بھارت کو کشمیر سمیت تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے ہوں گے۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ این ایس جی میں پاکستان کی رکنیت کے لئے ترکی کی حمایت قابل تعریف ہے۔
وزیراعظم نواز شریف اور ترک صدر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس میں نواز شریف نے کہا کہ ترک صدر اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔پاکستانی قوم ترکی کی منتخب حکومت کی حمایت کرتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ترک عوام نے حوصلے اور جرات سے بغاوت کو ناکام بنایا۔ ترکی میں بغاوت کی کوشش پر پاکستان کو دھچکا لگا، دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہونا چاہیے۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستانی قوم ترکی کی منتخب حکومت کیخلاف بغاوت کی مذمت کرتی ہے،ترک قوم نے جمہوریت کی سربلندی کےلیےنئی تاریخ رقم کی۔
ترک صدر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ترکی کے دیرینہ تعلقات ہیں۔شاندار استقبال کرنے پرپاکستان کا شکر گزار ہوں۔ معاشی، اقتصادی، تجارتی اور عسکری شعبوں میں پاکستان سے تعاون کریں گے۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ وزیراعظم نواز شریف سے مفید مذاکرات ہوئے۔ملاقات میں عالمی اور علاقائی امور پر بھی بات چیت ہوئی۔ 2017 دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ کا سال ہے۔
پاکستان کے دو روزہ دورے پر آنے والے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان آج پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔
پارلیمنٹ سے خطاب کے بعد ترک صدر لاہور روانہ ہوں گے جہاں مشہور شاہی قلعے میں وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے ان کے اعزاز میں پرتکلف ضیافت دی جائے گی جس میں اعلیٰ سرکاری حکام کے علاوہ ملکی سیاسی قیادت کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔