سرائے عالمگیر گجرات: دین اسلام اور وطن عزیز پاکستان کیخلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے، تحفظ ناموس رسالتۖ، تحفظ عقیدہ ختم نبوت اور استحکام پاکستان ہماری زندگیوں کا مشن ہے۔ مقاصد پاکستان کی تکمیل اور فلاح دارین کیلئے ملک میں فوری نظام مصطفیۖ نافذ کیا جائے۔ تحریک لبیک یارسول اللہ ۖ کے زیراہتمام ٹینکی گراؤنڈ سرائے عالمگیر میں عظیم الشان ”لبیک یارسول اللہ کانفرنس” کے ہزاروں شرکاء سے قائدین کے خطابات۔ فضا اللہ اکبر اور لبیک یارسول اللہۖ کے نعروں سے گونجتی رہی۔ پیشوائے اہلسنت پیر محمد افضل قادری، شیخ الحدیث علامہ خادم حسین رضوی، مبلغ یورپ پیر مسعود قادری، پیر قاضی محمود احمد، علامہ فاروق الحسن، پیر اعجاز اشرفی، مفتی عبد الرحمن نعیمی، مولانا عبد الرشید اویسی، مولانا نعیم اختر، مولانا قاسم اکرم، اجمل منظور، راجہ افضال ودیگر نے خطابات کئے۔
مقررین نے کہا کہ دہر میں اسم محمد ۖ سے اجالا ہمارا مقصد حیات ہے ، پاکستان کو نظام مصطفی کا گہوارہ بنا کر دم لینگے۔ بھارتی جارحیت، ملک میں موجودہ دہشت گردی، خودکش حملوں، مزارات اولیاء پر دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ کانفرس میں ناموس رسالت اور مملکت خداد داد پاکستان کے تحفظ کا عہد بھی کیا گیا۔ جبکہ علماء ومشائخ پر زورد دیا گیا کہ وہ دنیا بھر میں غیرمسلموں کے سامنے اسلام کی حقانیت واضح کرنے اور ترویج واشاعت ودعوت اسلام کا سلسلہ مؤثر کرنے کیلئے کردار ادا کریں۔ جبکہ مختلف قرار دادوں کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ قرآن مجید با ترجمہ نصابیات میں شروع کرایا جائے۔ عدالتی سزا یافتہ گستاخان رسول کو جلد کیفر کرداد تک پہنچایا جائے۔ قوم کشمیر کو آزاد دیکھنا چاہتی ہے لہذا اس کیلئے بھرپور کردار ادا کیا جائے۔
اسلام کے نام پر بننے والے ملک سے عریانی، فحاشی، بے پردگی، مخلوط نظام تعلیم اور سودی نظام معیشت کا خاتمہ کیا جائے۔ حکمرانوں، سیاستدانوں، افسران کیلئے سادہ بود وباش لازم اور فضول رسوم پر پابندی لگا کر کرپشن کا خاتمہ کیا جائے۔ عوام کوبنیادی حقوق ان کی دہلیز پر مہیا کئے جائیں۔ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں دینی تعلیم وتبلیغ، مساجد واذان اور محب وطن سنی بریلوی علماء سے پابندیاں ختم کی جائیں اور حالیہ بنائے گئے قوائد وضوابط میں ملک کی غالب ترین اکثریت اہلسنت بریلوی کو اعتماد میں لے کر ان کے تحفظات دور کئے جائیں۔