مہمند ایجنسی (شاہ محمود خان مہمند) سپورٹس گالا میں سیکھنے کو بہت کچھ ملا، تفریح کے ساتھ ساتھ دوستانہ ماحول بھی میسر تھا اور بہت خوشی محسوس کرتے ہیں، طلبہ کا اظہار خیال۔ مہمند ایجنسی :موجودہ پولیٹیکل انتظامیہ کا رویہ قابل افسوس ہے، انتظامیہ سپورٹس گالا۔آل پرائیویٹ سکولز سپورٹس گالا، کرکٹ فائنل الخیر ہائی سٹوڈنٹس اکیڈمی، والی بال ، بیڈمنٹن اور فٹ بال گورنر ماڈل سکول کے نام۔آل پرائیویٹ سکولز سپورٹس گالا میں کرکٹ، والی بال، بیڈمنٹن اور فٹ بال مقابلے اختتام کو کو پہنچ گئے۔ الخیر ہائی سٹوڈنٹس اکیڈمی، گورنر ماڈل سکول، الصافی اسلامک ہائی سکول،یونیورسٹی ماڈل سکول، اسلامیہ ماڈل سکول اور تعمیر ملت پبلک سکول غازی بیگ نے مختلف کھیلوں کے فائنلز میچ کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔کرکٹ فائنل الخیر ہائی سٹوڈنٹس اکیڈمی اور الصافی اسلامک ہائی سکول صافی کے درمیان کھیلا گیا ۔الصافی اسلامک ہائی سکول نے ٹاس جیت کر الخیر ہائی سٹوڈنٹس اکیڈمی کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ الخیر ہائی سٹوڈنٹس اکیڈمی نے 10اوؤرز میں 67 رنز بنائے جس میں زبیح اللہ کے 31 رنز بھی شامل تھے۔ الصافی اسلامک ہائی سکول کی طرف نادیب خان نے 3وکٹس اپنے نام کیے۔
الصافی اسلامی ہائی سکول کے بیٹسمینوں نے بہترین بائولنگ کی لاج نہ رکھ سکے اور پوری ٹیم 48رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔ جس میں شہزاد کے 16رنز کے علاوہ کوئی خاطر خواہ کاکردگی نہ دکھا سکے۔ الخیر ہائی سٹوڈنٹس کی طرف سے حمزہ مومند نے3وکٹس حاصل کرکے 19رنز کی فتح حاصل کی اور اس سال کے لیے اپنے سکول کو چمپئین بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ والی بال فائنل اسلامیہ ماڈل سکول اور گرنر ماڈل سکول کے درمیان کھیلا گیا جس میں گورنر ماڈل سکول نے 15-10، 15-13سے فتح حاصل کرکے چمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ فٹ بال میں گورنر ماڈل سکول نے یونیورسٹی ماڈل سکول کو شکست دی جبکہ بیڈمنٹن سنگلز اور ڈبل میں بھی گورنر ماڈل سکول نے تعمیر ملت پبلک سکول غازی بیگ کو شکست دے کر فتح حاصل کی۔ اتھلیٹکس اور تقریری مقابلے کل الخیر ہائی سٹوڈنٹس اکیڈمی میں ہونگے اور فائنل ایوارڈ سرمنی بھی اسی دن ہوگی۔
فائنل جیتنے کے بعد کھلاڑیوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سپورٹس گالا اس مرتبہ بھی شاندار رہا اور بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ تفریح کے ساتھ ساتھ دوستانہ ماحول بھی میسر تھا اور سال میں ایک دفعہ دوسرے سکولوں کے طلبہ سے ملنے کا موقع ملتا جس سے ہماری بہترین تربیت ہوتی ہے اور خوشی محسوس کرتے ہیں۔ سپورٹس گالا کے انتظامیہ نے پولیٹیکل انتظامیہ سے شکوہ کیا کہ اس دفعہ ہمیں حوصلہ افزائی کے علاوہ کچھ سپورٹ بھی نہ ملا۔ جبکہ ایجنسی سپورٹس منیجر نے بھی آنکھیں بند کیے اور سامان فراہم نہیں کیے، حالانکہ پچھلے سال یہ سپورٹس گالا پولیٹیکل انتظامیہ کے تعاون سے منعقد ہوا تھا جس میں طلبہ کے لیے مالی تعاون کے ساتھ ساتھ سپورٹس کٹس، ریفریشمنٹ وغیرہ بھی فراہم کیا گیا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے سابقہ پولیٹیکل ایجنٹ وقار علی خان کا شکریہ ادا کیا اور موجودہ انتظامیہ کے رویے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔