امریکی انجینیئروں نے نینوٹیکنالوجی کی مدد سے ایسی لچکدار بیٹری تیار کی ہے جسے سپر کیپیسٹر کہا جا سکتا ہے اور اس سے فون کو سیکنڈوں میں چارج کیا جا سکتا ہے۔
یونیورسٹی سینٹرل فلوریڈا کے ماہرین کی تیارکردہ بیٹری اپنی افادیت ضائع کیے بغیر 30 ہزار مرتبہ چارج ہوسکتی ہے۔ تحقیق کرنے والے ماہر اور اس کی رپورٹ کے مصنف کا کہنا ہےکہ ’’ان کے سپر کیپیسٹر صرف چند سیکنڈ میں موبائل فون کو چارج کر سکتے ہیں جو ایک ہفتے کے لیے کافی ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس بیٹری کو نینو مٹیریلز سے بنایا گیا ہے جو روایتی بیٹریوں کی جگہ لے سکے گی لیکن یہ بیٹری بہت لمبی چوڑی اور بڑی ہوسکتی ہے۔ تاہم فلوریڈا یونیورسٹی کی ٹیم نے اب نینو مٹیریلز سے دو جہتی (ٹو ڈائمینشنل) کیپیسٹر بنایا ہے جس میں گرافین استعمال کی گئی ۔ لیکن اس میں زیادہ فائدہ نہ ملا اور اس کے بعد ٹیم نے ایک نیا کیمیائی طریقہ وضع کیا جس سے موجودہ مٹیریل کو دو جہتی سیٹ اپ میں باآسانی رکھا جا سکتا ہے۔
یونیورسٹی میں نینوسائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینٹر میں کام کرنے والے ماہرین کا کہنا ہےکہ ایک سادہ کیمیائی طریقے سے مٹیریل کو ٹو ڈائمینشنل ساخت میں رکھا جاسکتا ہے اس کے لیے کروڑوں نینو میٹر موٹے تار کو دو جہتی مادے کےخول میں رکھا گیا۔ اس کا قلب ( کور) بہت تیزی سے الیکٹرون اندر آنے اور باہر جانےدیتا ہے جس سے چارجنگ بہت تیزی سے ہوتی ہے۔
اس طرح نینوبیٹریوں کو چھوٹے آلات چارج کرنے کے لیے کامیابی سے استعمال کیا جاسکتا ہے اور بجلی کی زیادہ مقدار کو ایک جگہ مرکوز رکھا جاسکتا ہے۔ نظری طور پر اس سے بیٹریاں 1500 گنا کم وقت میں چارج کی جا سکتی ہیں۔