لاہور (پ ر) پاکستان کی مذہبی اقلیتوں کے ساتھ گھنائو نے مذاق بند کیے جائیں ،بنیادی ریاستی شہری حقوق فراہم کئے جائیں، سیاسی تجربات کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے اور قائداعظم کے وعدوں کی پاسداری کرتے ہوئے فوری طور پر پاکستانی مذہبی اقلیتوں کو اپنے نمائندے براہ راست خود منتخب کرنے کاحق دیا جائے۔ اس لئے ہم ایک بار پھر سلیکشن کی بجائے الیکشن کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ان خیالات کااظہار چیئرمین پاکستان کرسچن نیشنل پارٹی ونیشنل ڈائریکٹر”کلاس” ایم اے جوزف فرانسس نے پی سی این پی سیکریٹریٹ لاہور میں سنیئروائس چیئرمین مارٹن جاوید مائیکل، سیکرٹری اطلاعات ونشریات اقبال کھوکھر اور سیکرٹری فنانس سہیل ہابل و دیگر ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان سے ملاقات کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی کئی بار حکمرانوں سے مطالبہ کرچکے ہیںاور یہی ہماری پارٹی کی سیاسی جدوجہد کا مقصد ہے کہ ہمارے ساتھ غیرجمہوری،غیرفطری،غیرآئینی اور غیر سیاسی الزام لگانے والے اپنے کردار کو دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم عملی سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ پاکستان میں اقلیتوں کے موجودہ طریقہ انتخاب کو فوری ختم کرکے ایسا موثر اور آئینی طریقہ انتخاب نافذ کیا جائے جو پاکستان کی مذہبی اور پسماندہ اقلیتوں کو اپنے نمائندے خود منتخب کرنے کاحق دے سکے۔جس بات کاوعدہ بانی پاکستان نے مسیحی رہنماء دیوان بہادرایس پی سنگھا سے تحریک پاکستان کے وقت کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ موجودہ ممبران اسمبلی اپنی پارٹیوں کی وفاداری میں اس قدرنااہل ہوچکے ہیں کہ اپنی اقلیتی عوام کے حقوق اور مسائل کا انہیں علم ہی نہیں۔وہ اقلیتی تقاریب میں تو اقلیتوں سے وفاداری کے دعوے کرتے ہیں۔
مگر وہ کسی طرح بھی اپنی سیٹیں گنوانا نہیں چاہتے بلکہ بھیک میں ملنے والی نشستوں کے حصول کے لئے ایک دوسرے کی ٹانگیں بھی کھینچتے ہیں۔پاکستان کرسچن نیشنل پارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ جب تک اقلیتی عوام کی مرضی سے ان کے نمائندے اسمبلیوں میں نہیں جائیں گے۔اس وقت تک ہمارے بنیادی مسائل حل نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم ارادہ کرچکے ہیں کہ اپنی نوجوان نسل کو متحرک کرکے اپنی عوام کے حقوق کے لئے سیاسی جدوجہد کو مزید تیز کیا جائے۔ انہوں نے پارٹی کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ سلیکشن کی بجائے الیکشن کے لئے رابطہ عوام مہم کاآغاز کریں۔