جلال آباد (جیوڈیسک) افغان عہدے داروں نے کہا ہے کہ جمعے کے روز ملک کے مشرقی صوبے ننگرہار میں بم دھماکوں کے ایک سلسلے میں کم ازکم 5 افراد ہلاک اور 27 زخمی ہو گئے۔
مقامی عہدے داروں نے بتایا کہ یہ دھماکے خود ساختہ بارودی بموں سے ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ صوبائی دارالحکومت جلال آباد میں ان دھماکوں کا نشانہ بننے والوں میں دو پولیس اہل کار اور بچے بھی شامل تھے۔
صوبائی حکومت کے ترجمان عطااللہ خوگیانی نے کہا ہے کہ ننگرہار کے گورنر گلاب منگل نے اس حملے کو سنجید گی سے لینے اور تحقیقات کرانے کا وعدہ کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ گورنر نے مقامی سیکیورٹی حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس علاقے میں ایسا کوئی اور واقعہ ہوا تو صدر أشرف غنی کے جاری کردہ فرمان کے مطابق ملازمت سے فارغ کر دیا جائے گا۔
کسی گروپ نے ابھی تک ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی نہیں کیا، تاہم اکثر أوقات اس صوبے میں اس طرح کے دهشت گرد حملے أفغان طالبان اور اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسند کرتے ہیں۔