کراچی : اقلیتوں کے نام پر منظور کیا گیا بل کسی بھی طرح آئین کی حیثیت نہیں رکھتا، اسلام دشمنی میں پاس کیا جانے والا بل حکومت سندھ کی اسلام سے بیزاری واضح کرتا ہے، جسے فلفور واپس لیا جانا چاہیے۔
اسلام زبر دستی قبول نہیں کرایا جاتا لیکن جو خود قبول کرے یہ ان کے خلاف ایک بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ ان خیالات کا اظہار مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے ناظم راجہ عبد الرازق، ناظم عمومی عنایت اللہ فاروقی، ناظم اطلاعات محمد عادل نے مسلم میڈیا سیل میں طلبہ کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے اسلام مخالف بل واپس نہ لیا تو بھرپور انداز میں ” اسلام قبول کرو ” مہم چلائیں گے۔
اسلام کے نام پر بننے والے ملک پاکستان کا نظام اسلام سے بے بہرہ اور ناواقف لوگوں کے ہاتھ میں ہے ، سندھ اسمبلی اسلام مخالف بل فوراً واپس لے، بل واپس نہ لیا گیا تو آنے والے وقتوں میں اسلام پر بھی پابندی لگائی جائے گی، اسلام کے نام لیوا اسلام کے خلاف چل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں آنے والے اکثریت مسلمانوں کے ووٹ لے کر اقتدار میں آئے اور آج انہی کے خلاف بل لا کر کس طاغوتی آقا کو خوش کرنا چاہ رہے ہیں، حکومت سندھ کی جانب سے بل واپس نہ لیا گیا تو مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بھرپور انداز میں ” اسلام قبول کرو ” مہم کا آغاز کرے گی۔
محمد عادل انصاری ناظم اطلاعات مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی ڈویژن 0310-0202330