لاہور (جیوڈیسک) وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے سمیعہ چوہدری کی پراسرار ہلاکت کے حوالے سے بڑا واضح مؤقف اپنا یا ہے، ان کا کہنا ہے کہ سمیعہ چوہدری کے پوسٹ مارٹم سے فی الحال قتل کے شواہد نہیں ملے ہیں۔
رانا ثناء اللہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹس ایک آدھ دن میں آنے کی توقع ہے، جس سے پتہ چلے گا کہ ان کی موت کی وجہ کیا ہے۔
سمیعہ چوہدری کی ہلاکت کی وجوہات جاننے کے لیے فرانزک ٹیسٹس کے نتائج آنا باقی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے ہاتھ پاؤں فرانزک ٹیسٹس کے نتائج آنے تک بندھے ہوئے ہیں۔
ادھر لاہور کے سرکاری گیسٹ ہاؤس ’چنبہ ہاؤس‘ میں خاتون کی پُراسرار موت کی تحقیقات بھی پُر اسرار رنگ اختیار کرنے لگی ہیں۔
دو سرا دن بھی ختم ہوگیا لیکن نہ تو خاتون کے پوسٹ مارٹم سے کچھ پتہ چل سکا ،نہ فیڈرل لاجز کی سی سی ٹی وی ویڈیو پولیس کے ہاتھ لگ سکی۔
پولیس کی اب تک کی تفتیش فیڈرل لاجز کے ملازمین اور خاتون کے موبائل ڈیٹا تک محدود ہے، کچھ لوگ چنبہ ہاؤس سے گرفتار تو کیے گئے پر یہ پتہ نہیں لگ سکا کہ موت کے بعد سمیعہ کی ناک سے خون اور منہ سے جھاگ کیوں نکل رہا تھا؟