برطانیہ اور کینیڈا سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے البرٹ آئن سٹائن کے مشہور نظریہ اضافیت پر تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان سائنسدانوں کا تعلق امپیریل کالج لندن اور یونیورسٹی آف واٹرلو کینیڈا سے ہے۔
سائنسدانوں کا تجویز کیا ہے کہ کائنات کی تشکیل کے وقت روشنی کی رفتار یکساں نہیں بلکہ مختلف تھی کیونکہ اس وقت کوس موس کا درج حرارت حیرت انگیز طور پر 10 ہزار ٹریلین ٹریلین سینٹی گریڈ تھا۔
اس خیال کو سب سے پہلے 1990ء کی دہائی میں پیش کیا گیا تھا تاہم سائنسدانوں نے اب فیصلہ کیا ہے کہ وہ آئن سٹائن کے نظریہ پر تجربہ کریں گے۔
اس تجربے میں جانچا جائے گا کہ واقعی روشنی کی رفتار یکساں رہتی ہے یا نہیں؟ اگر یہ درست ثابت ہو گیا تو سائنس کی دنیا میں تہلکہ مچ جائے گا۔