اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بنی گالہ کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کل نئی دستاویز ٹرسٹ سامنے آئی ہے اگر نواز شریف بے قصور ہوتے تو ایک اجلاس میں دستاویز دکھا دیتے۔ ایک جھوٹ کو چھپانے کیلئے دوسرا بولا جاتا ہے جبکہ قطری شہزادے کا خط کہانی تھی۔ سپریم کورٹ اور ہر پاکستانی نے قطری خط کا مذاق اڑایا۔
منی ٹریل ثابت نہ کرنے کیوجہ سے اتنے جھوٹ بولے گئے۔ ان کا مزید کہنا تھا میاں صاحب نے الیکشن میں دھاندلی کی اور وعدے پورے نہیں کیے۔ فراڈ ڈاکیومنٹس بھی ٹھیک طریقے سے نہیں بنا سکے۔ میاں صاحب نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔ عمران خان نے کہا اگر پیسہ دبئی سے نہیں گیا تو اس کا مطلب منی لانڈرنگ کی گئی۔ یہ بڑا اہم کیس ہے کیونکہ ملک کا وزیراعظم منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔ اسحاق ڈار کا بھی منی لانڈرنگ کا حلفیہ بیان ٹھیک تھا۔
انہوں نے کہا شریف خاندان ٹیکس چوری میں ملوث ہے جبکہ حسن نواز کے پاس اربوں روپیہ کہاں سے آ گیا۔ حسن نواز ساڑھے 6 کروڑ کے گھر میں رہتا ہے کونسا بزنس کیا ہے؟۔ نواز شریف نے منی لانڈرنگ کر کے پیسہ بچوں کے نام بھیجا۔ کپتان نے کہا 3 سالوں میں 3 ایمنسٹی اسکیم لائی گئیں اور پٹرول کی قیمتیں بڑھا کر عام آدمی پر بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا ایف بی آر میرے ٹیکس کی تفصیلات اکٹھی کر رہا ہے اس کیلئے تیار ہوں۔ میاں صاحب کا پارلیمنٹ میں بیان جھوٹا ثابت ہو گیا اب پاکستان کے لیے فیصلہ کن وقت ہے۔