لاہور (جیوڈیسک) موسم سرما میں ڈرائی فروٹ کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے ، کشمیری اخروٹ بھی ان میں سے ایک ہے جو علاقے کی اہم سوغات کے طور پر پہچانا جاتا ہے لیکن حکومتی سطح پر عدم توجہی کے باعث اس کی پیداوار تیزی سے کم ہو رہی ہے۔
موسم سرما میں دوسرے خشک میوہ جات کے ساتھ ساتھ کشمیری اخروٹ کی مانگ بہت بڑھ جاتی ہے ۔ سردیوں کے موسم میں اخروٹ نہ صرف غذا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے بلکہ اسے دماغی صحت اور کئی بیماریوں کا علاج بھی ماناجاتا ہے لیکن آزاد کشمیر میں حکومتی عدم دلچسپی کے باعث اس کی پیداوار دن بدن کم ہو تی جارہی ہے۔
خروٹ آزاد کشمیر کے بالائی علاقوں وادی لیپہ اور نیلم میں بڑی مقدار میں پیدا ہو تا ہے ۔ رواں سال کنٹرول لائن پر فائرنگ کی وجہ سے اخروٹ کے باغات کو سخت نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے اس کے کاروبار سے وابستہ لوگ متاثر ہونے ہیں۔
مارکیٹ تک رسائی نہ ہو نے کی وجہ سے بھی اخروٹ کا زیادہ حصہ ضائع ہو جاتا ہے ۔ نتیجتاً اخروٹ کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ کشمیر کی اس اہم سوغات کے مستقبل کو بھی خطرات لاحق ہیں۔