نظام آباد (5 ڈسمبر۔ای میل) حکومت تلنگانہ نے لڑکیوں اور خواتین کے سماج میں تحفظ اور انہیں سڑک شاپ عاشقوں اور غنڈہ عناصر سے بچانے کے لیے شی ٹیموں کا قیام عمل میں لایا ہے۔نظام آباد پولیس کی جانب سے چند دن قبل پانچ شی ٹیموں کا قیام عمل میں لایا گیا۔
ایک سب انسپکٹر ایک خاتون پولیس اور تین پولیس کانسٹبلوں پر مشتمل سادہ لباس میں قائم کردہ یہ شی ٹیمیں تمام عوامی مقامات ریلوے اسٹیشن’بس اسٹیشن ‘پارک’کالجس ‘مالس اور دیگر مصروف مقامات پر موجود رہیں گی۔ لڑکیوں اور خواتین سے گذارش کی جاتی ہے کہ اگر بہکے ہوئے نوجوان لڑکیوں پر فقرے کسیں’ان سے چھیڑ چھاڑ کریں یا انہیں فون یا کسی اور طریقے سے ستانے کی کوشش کریں تو 24 گھنٹے کام کرنے والے پولیس نمبر 100 یا نظام آباد پولیس کے شی ٹیم کے واٹس اپ نمبر 9490618029 پر بلا خوف و خطر شکایت درج کی جاسکتی ہے شکایت کرنے والوں کی شناخت پوشیدہ رکھی جائے گی اور خاطیوں کو فوری گرفتار کرتے ہوئے ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار نظام آباد شی پولیس ٹیم کے اراکین انسپکٹر ستیم اور ریکھا نے گری راج کالج نظام آباد میں لڑکیوں کے آگہی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انسپکٹر ستیم نے کہا کہ موجودہ تلنگانہ حکومت چاہتی ہے کہ ہماری لڑکیاں اور خواتین رات دیر گئے تک بھی بلا خوف و خطر اپنے کام سے گھر سے باہر نکل سکتی ہیں اور انہیں حکومت کی جانب سے تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے لڑکیوں سے کہا کہ وہ بے خوف ہوکر اپنے ستانے والوں کے خلاف شکایت کرسکتی ہیں اور خاطیوں کے خاف نربھئے قانون کے تحت سخت کاروائی ہوگی۔ انسپکٹر ریکھا نے کہا کہ ہمیں سماج میں تحفظ حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کو بس میں سفر یا آٹو میں سفر کے دوران اگر کوئی غلط برتائو تو شکایت کرنے میں پیچھے نہیں ہٹنا چاہئے۔ ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی کے ایک سوال پر مسٹر ستیم نے کہا کہ لڑکیوں کو احتیاط سے رہنا چاہئے اور اگر وہ خود لڑکوں سے دوستی کریں اور انہیں ستانے کی کوشش کریں تو لڑکوں کی جانب سے بھی لڑکیوں کے خلاف کاروائی ہوسکتی ہے۔ اس لیے ہر دو جانب سے احتیاط ضروری ہے۔ اس موقع پر شی ٹیم نے لڑکیوں کے سوالات کے جواب دئے۔ کالج پرنسپل مسٹر رام موہن ریڈی’انچارج پرنسپل رنگارتنم’ڈاکٹر تکارام کنٹرولر آف اکزامس اور دیگر لیکچررز نے اس موقع پر خطاب کیا۔