اسلام آباد (جیوڈیسک) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دفاع وطن کےسلسلے میں قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے صدر ممنون حسین سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران صدر مملکت نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو پاک فوج کی قیادت سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے ملک کا دفاع مضبوط ہوگا۔
صدر ممنون حسین نے ہدایت کی کہ ملک میں مکمل امن کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر عمل اور آپریشن ضرب عضب کو مقاصد کے حصول تک جاری رکھا جائے،جس پرآرمی چیف نے کہا کہ وہ دفاع وطن کےسلسلے میں قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے۔
واضح رہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے 29 نومبر کو پاک فوج کی کمان سنبھالی ہے جس کے بعد ان کی صدر ممنون حسین سے یہ پہلی باضابطہ ملاقات تھی۔
دریں اثناء آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 4 دہشت گردوں کی سزا کی توثیق کردی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 4 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی۔ ان دہشت گردوں کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمات کی سماعت کی گئی اورشواہد کی روشنی میں انہیں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ ترجمان نے کہا کہ سزا پانے والے دہشت گرد شہریوں، سیکیورٹی فورسز اور اے ایس ایف اہلکاروں کے قتل کے علاوہ کراچی ایئرپورٹ فورسز کے قافلے پرحملے میں بھی ملوث تھے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ سزا پانے والے دہشت گردوں نے مجموعی طور پر 58 افراد کو قتل کیا جب کہ گل زرین ولد گل شریف پولیس کانسٹیبل سرتاج کے قتل میں ملوث تھا ۔ دیگر دہشت گردوں میں عطاالرحمان ولد فقیرمحمد، محمد صابر ولد الطاف گل اور فاروق بھٹی ولد محمد اسحاق شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد کراچی میں سی آئی ڈی بلڈنگ، آئی ایس آئی آفس سکھر پر حملے میں بھی ملوث تھے جب کہ ایس ایس پی چودھری محمد اسلم کوبھی اِن ہی دہشت گردوں نے قتل کیا، اِن دہشت گردوں نے ایس ایس پی فاروق اعوان سمیت 226 افراد کوحملوں میں زخمی کیا۔