پائی خیل کی خبریں 6/12/2016

Pai Khel

Pai Khel

پائی خیل (نامہ نگار) دینی مدارس اسلام کی اشاعت کا بنیادی مضبوط قلعہ ہیں۔ جہاں پرتشنگانِ علم اپنی پیاس بجھاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مدرسہ غوثیہ مہریہ نصیریہ متصل جامع مسجد شیرخیل المعروف شریں والی پائی خیل میں مخیرحضرات ڈاکٹرخالدمحمودناظم اعلیٰ بصری تربیت گاہ راولپنڈی،حاجی کشمیرخان مہار،عزیزاللہ اعوان کی طرف سے اپنے پیارے مرحومین کے ایصالِ ثواب کے لیے کی جانے والی مالی معاونت سے مدرسہ کے طلباء وطالبات میں ٹوپیاں، جرابیںاورسکارف تقسیم کرنے کے لئے ایک پُروقارتقریب کااہتمام کیاگیا ۔جس میںمعروف مذہبی راہنما مفتی سلطان احمدقادری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ذاتی مفادسے دوررہ کرخوفِ خداکودل میں رکھ کرانسانیت کی بے لوث خدمت کرناصدقہ جاریہ ہے۔

دینی مدارس اسلام کی اشاعت کابنیادی مضبوط قلعہ ہیں۔جہاں پرتشنگانِ علم اپنی پیاس بجھاتے ہیں۔عالم انسانیت میں علومِ دینیہ کاچراغ ان کے آنگن سے روشن ہے ۔شرق تاغرب انہی مدارس کی ضیاء پاشیوں کی وجہ سے جہالت کے سائے دھیرے دھیرے دورہوتے چلے جارہے ہیں۔انہوں نے حدیث پاک کامفہوم بیان کرتے ہوئے کہاکہ رسول اللہۖنے فرمایا”جب انسان وفات پاجاتاہے تواس کاعمل منقطع ہوجاتاہے مگرتین عمل ایسے ہیں جن کااجروثواب اسے مرنے کے بعدبھی ملتا رہتاہے ۔صدقہ جاریہ ،علم جس سے فائدہ اٹھایاجاتاہو،صالح اولادجومرنے والے کے لئے دعاکرے۔صدقہ جاریہ ایساصدقہ جس کوعوام کی بھلائی کے لئے وقف کردیاجائے مثلاًسرائے تعمیرکرنا،کنواں،نل وغیرہ لگوانا،مساجدکی تعمیرکروانا،پل سڑک بنوانا،ان میں سے جوکام بھی وہ اپنی زندگی میں کرجائے یااس کے کرنے کاارادہ رکھتاہوسب صدقہ جاریہ میں شمارہوںگے۔علم میں لوگوں کودینی تعلیم دینا،دلوانا،طلباء کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنا،تصنیف وتالیف اوردرس وتدریس کاسلسلہ قائم کرجانا،مدارس کی تعمیر،دینی کتب کی طباعت ونشرواشاعت کابندوبست کرناوغیرہ سب صدقہ جاریہ میں شامل ہیں۔صالح اولادجسے علم دین سے آراستہ کیاہوان کوراہ راست اورصراطِ مستقیم کی روشنی دکھائی اوراسے ہمیشہ ہمیشہ کے عذاب میں گرفتارہونے سے بچالیا۔صالح اولادوالدین کے لئے دعائے مغفرت کرتی رہے گی۔اسے فائدہ پہنچتارہے گا۔انہوں نے کہاکہ ہردورمیں نورِنبوتۖ کی شمعیں روشن کرنیوالے دینی مدارس کی ایک قدیم تاریخی پس منظراپنے دامن میں سموئے ہوئے ہیں۔

جہاں دینی مدارس دین اسلام کی اشاعت کامضبوط قلعہ ہیںوہیں یہ مدارس ملکی سرحدوں کے محافظ وضامن بھی ہیں۔انہی مدارس سے تشنگان ِ علم اپنی پیاس بجھاکرنورِمعرفت اورقربِ الٰہی حاصل کرتے ہیں۔یہ سورج کی مثل ہیں۔جس کی روشنی بیک وقت سارے عالم کومنورکرتی ہے۔یہ ایسے سمندرکی مانندہیں۔جوٹھنڈے ،میٹھے اورروحِ افزاء آب سے ساکنین کرہ ارض کوہروقت سیراب کرتے ہیں۔یہ مدارس ایسے چراغ کی مانندہوتے ہیں جواپنی خوشبوسے کون ومکان کی فضاء کومعطرکردیتے ہیں۔الغرض ان کی بقاانسانیت کی بقاکے لئے کلیدی ،اساسی اوربنیادی حیثیت کاحامل ہے۔مخیرحضرات کومسلک حق کے مدارس کے طلباء کے ساتھ مالی معاونت جاری رکھنی چاہیے۔مفتی سلطان احمدقادری ،مہتمم مدرسہ قاری آصف عنایت اللہ چشتی ،مدرس حافظ کریم اللہ چشتی نے مدرسہ غوثیہ مہریہ نصیریہ متصل جامع مسجدشیرخیل المعروف شریں والی پائی خیل کے150 طلباء وطالبات میں ٹوپیاں ،جرابیں اورسکارف تقسیم کیے ۔بعدازاں ملک وقوم کی سلامتی کے لئے دعائے خیرکی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پائی خیل (نامہ نگار)گورنمنٹ پرائمری سکول عمرآبادبلڈنگ ودیگربنیادی سہولیات سے محروم تفصیلات کے مطابق پائی خیل تھل کے علاقہ عمرآبادمیں گورنمنٹ پرائمری سکول جو بلڈنگ ،بجلی ،چاردیواری،فرنیچراورسٹاف وطلباء وطالبات کے لئے پینے کے صاف پانی،پختہ سڑک ودیگرسہولیات سے محروم ہے ۔حالانکہ گورنمنٹ پرائمری سکول عمرآباد2کنال کے رقبہ پرمحیط ہے ۔عمرآبادکے شہریوں نے اپنے بچوں کوزیورِتعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے اپنی مددآپ کے تحت چھوٹاسابرآمدہ بناکرگزارہ کرنے پرمجبورہیں۔جبکہ فرنیچرکی عدم دستیابی کے باعث طلباء وطالبات زمین پرنیچے بیٹھ کرتعلیم حاصل کرتے ہیں۔علاوہ ازیں سکول کی چاردیواری تک نہیں جبکہ بنیادی سہولیات بجلی،فرنیچر،پینے کے لئے صاف پانی اوربیت الخلاء جیسی بنیادی سہولیات ناپیدہیں ۔عوامی وسماجی مکینوں مخدوم خان،محمداشرف ملک،زاہد،خان محمدودیگرنے ارباب اختیارسے سکول کی بلڈنگ ودیگربنیادی سہولیات کافی الفورمطالبہ کیاہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پائی خیل (نامہ نگار)بجلی کے بل کے عدم ادائیگی پرواپڈانے ا واٹرسپلائی سکیم پائی خیل کابجلی کنکشن کاٹ دیاگیا۔شہری پانی کی بوندبوندکوترس گئے ۔تفصیلات کے مطابق بجلی کے بل قریباً6,50000 لاکھ روپے کی عدم ادائیگی کے باعث واپڈانے واٹرسپلائی سکیم پائی خیل کابجلی کنکشن کاٹ دیا ۔جس کے باعث شہری پانی کی بوندبوندکوترس گئے ہیں ۔زیرزمین پانی کڑوااورمضرِصحت ہونے کے باعث شہری گھروں میں لگے ہینڈپمپوں کانمکین اورمضرصحت پانی پینے پرمجبورہیں۔شہریوں نے ڈی سی اومیانوالی اورارباب اختیارسے اصلاح واحوال کامطالبہ کیاہے۔