کمالیہ (ڈاکٹر غلام مرتضی سے) یونین کونسل نمبر80 واقع سبز منڈی کمالیہ۔سیکرٹری نذیر احمدکو 17ستمبر کو صادق علی مرحوم کا ڈیتھ سر ٹیفکیٹ کے حصوّل کے لئے درخواست فارم جمع کروایا۔تب سیکرٹری نذیر احمدنے کہا کہ پندرہ یوم کے بعد آکر لے جانا۔
پندرہ دِن گزرنے کے بعدجب ڈیتھ سرٹیفکیٹ لینے کے لیے گئے تو کہا گیا اگر جلدی ہے تو نادرا آفس سے فارم ملے گا وہ لیکر پُر کر کے وہیں جمع کروا دو۔ نادرا آفس گئے تو انہوں نے کہا کہ ڈیتھ کا اندراج یونین کونسل میں ہی ہو گا۔شناختی کارڈ کینسل یہاں سے ہو گا۔ آپ یونین کونسل میں جائیں۔ یونین کونسل میں مجبوراً دوبارہ گئے تو پھر کہا گیاکہ کل آکر لے جانا۔
اس کے بعد بہانوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ آج لائیٹ نہیں ہے۔آج ہماری تار خراب ہے، آج میں ٹوبہ ہوں۔ فارم فیڈ کر دیا ہے بس آپ کل آکر لے جائیں۔اورآج کہا گیا کہ ہمیں ڈھائی ماہ سے فارم ہی نہیں مِلے۔ اس سے پہلے دو سال قبل نکاح نامہ کمپیوٹرائز کروانے پر بھی اِسی یونین کونسل کے سیکرٹری نذیر احمدنے صادق علی مرحوم کے بیٹے غلام مرتضیٰ کو دو ماہ تک بہانے لگا کر چکر لگوائے تھے۔ اور تلخ کلامی کے بعد اگلے ہی روز نکاح نامہ کمپیوٹرائز کر دیا تھا۔
اس کے علاوہ بعض افراد نے نکاح نامہ، پیدائش کا سرٹیفکیٹ، ڈیتھ سرٹیفکیٹ وغیرہ کی مقررہ فیس سے زائد وصولی کا بھی انکشاف کیا ہے۔اورمتاثرہ افراد نے کہا ہے کہ جب 17 ستمبر کو درخواست فارم جمع کروایا تھا تب دوپہر کا کھانے کے وقت عملہ کے چاروں افراد ماجود تھے۔اس کے بعد جب بھی یونین کونسل کے دفتر گیا وہاں پر صرف ایک شخص نائب قاصد نذیر ماجود ہوتا تھا۔
باقی تمام عملہ میں سے کوئی بھی شخص ماجود نہ ہوتا تھا۔لوگ بار ہا بار چکر لگا کر اپنا وقت ضائع ہونے اور کام نا ہونے کی وجہ سے تلخ کلامی کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ اگر کام نہیں کر سکتے تو کام ہی چھوڑ دیں۔سبھی کام چور اکٹھے ہوئے ہیں۔اور آج ابھی تک دو ماہ اکیس دِن (یعنی81دِن)گزرنے کے بعد بھی صادق علی مرحوم کا ڈیتھ سر ٹیفکیٹ کوکمپیوٹرائز کرکے نہیں دے سکے۔
متعلقہ افسران اس بات کا سختی سے نوٹس لیں۔ اور ہر درخواست فارم جمع کرنے کی پکی رسید ہو جس پر وصولی کی تاریخ اور واپسی کی تاریخ اور اس کی فیس درج ہو۔ تاکہ لوگوں سے زائد فیس وصول نہ کی جاسکے۔ اور لوگوں کو با ربار یونین کونسل کے چکر لگانا نہ پڑئیں۔نیز ہر یونین کونسل کے اندر ایک بورڈ لگایا جائے جس پر نکاح نامہ، پیدائش کا سرٹیفکیٹ، ڈیتھ سرٹیفکیٹ وغیرہ کی مقررہ فیس کا اندراج ہو۔
یونین کونسل عملہ کے متعلق کسی بھی قسم کی شکائت کے لئے اڈریس، ای میل اور فون نمبر بھی لکھا جائے۔اس عمل سے نا اہل اور کام چور عملہ یا تو ٹھیک سے کام کرئے گا یا پھر گھر بیٹھ کر آرام کرئے گا۔