شام (جیوڈیسک) شام کے صدر بشارالاسد نے باغیوں کے زیر تسلط شہر حلب کا قبضہ بحال کیے جانے کو ملک میں جاری جنگ کے خاتمے کی سمت متعین کرنے والی کامیابی قرار دیا ہے۔
شامی اخبار “الوطن” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ “تمام شام کو آزاد کروانے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے اور حلب اس کا حصہ ہے۔”
حلب کے مشرقی حصے پر صدر مخالف قوتوں کا قبضہ تھا لیکن رواں ہفتے ہی اس کے 80 فیصد حصے پر اسد کی حامی فورسز نے اپنا کنٹرول بحال کیا جب کہ باقی ماندہ علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے۔
پانچ سال سے جاری لڑائی میں حلب اسد مخالف باغیوں کا آخری مضبوط گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔ تاہم بشار الاسد کا کہنا تھا کہ شہر کا کنٹروں حاصل کر لینے کے بعد بھی لڑائی جاری رہے گی۔
“یہ حقیقت ہے کہ حلب ہمارے لیے فتح ہوگی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ شام میں لڑائی ختم ہوگئی۔۔۔لیکن یہ جنگ کے خاتمے کے لیے ایک بڑا قدم ہوگا۔”
قبل ازیں بدھ کو مغربی ممالک اور اسد مخالف فورسز نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا تاکہ حلب میں اشیائے ضروری اور طبی امداد پہنچائی جا سکے۔
لیکن شامی صدر کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ جنگ بندی کے امکانات نہیں ہیں۔