تحریر : شاہد اقبال شامی دیکھو آج تو یہ بھی حج پر جارہا ہے ملک صاحب نے چم چم منہ میں ٹھونستے ہوئے کہا ہاں یار سوچنے والی بات ہے اس کے پاس اتناپیسہ کہاں سے آیا تیسرے جامن پر ہاتھ صاف کرتے ہوئے چوہدری صاحب بولے مجھے تو لگتا ہے کوئی اس کو اپنی جگہ حج کرا رہا ہے پٹواری صاحب گویا ہوئے یہ ہی ملا تھا اس کو حج بدل کرانے کے لئے سردارصاحب نے منہ بسورا سب متجسس تھے کہ ریڑھی لگانے والے کے پاس آخر اتنے پیسے کہاں سے آئے وجدان بولا! ریڑھی یہ لگاتا ہے اس کا رب نہیں