پشاور (مستقیم خان) پشاور کے معروف کالج یونیورسٹی ماڈل کالج پشاور میں عید میلاد النبی ۖ کے حوالے سے قرأت و نعت خوانی کے مقابلوں کا انعقاد کیا گیا جس میں طلباء کے علاوہ ان کے والدین، مہمانان گرامی اور کالج کے اساتذہ کے ساتھ ساتھ مختلف کالجز کے اساتذہ کرام نے شرکت کی۔کثیر تعداد میں طلباء نے نعت خوانی اور قرأت کے مقابلوں میں حصہ لیا اور حضور نبی کریمۖ کو خراج عقیدت پیش کی۔ پروگرام کی صدارت سابق پرنسپل کرامت شاہ کر رہے تھے جبکہ مراد علی کتوزئی مہمان خصوصی تھے۔ پروگرام کا انعقاد بزم ادب کے انچارج حسین اللہ اور اس کی ٹیم نے کیا تھا۔ مہمان گرامی نے سیرت رسولۖ پر روشنی ڈالی اور بہترین پروگرام کے انعقاد پر انتظامیہ کو مبارکباد دی۔ تقریب سے کالج پرنسپل محمد اسلام، سرپرست اعلیٰ مراد علی کتوزئی، سابق پرنسپل کرامت شاہ،قاری بلال احمد،انچارج بزم ادب حسین اللہ اور دیگر مقررین نے خطاب کیا اور حضورۖ کی زندگی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ محمد مصطفیٰ کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ اس پر چلتے ہوئے ہم نہ صرف آخرت کی سر خروئی حاصل کر سکتے ہیں بلکہ دنیا میں خوش و خرم اور آرام کی زندگی بسر کر سکتے ہیں۔ انہوں نے حضورۖ کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپۖ کیگھر کے سازوسامان میں چند نہایت سادہ قسم کے برتن تھے۔ایک لکڑی کا پیالہ(بادیہ) تھا۔ جس پر لوہے کے پتھر لگے تھے اور کھانے پینے میں بکثرت استعمال ہوتا تھا۔ خوراک کا سامان جمع تو کیا ہوتا روز کا روز بھی کافی مقدار میں میسر نہ ہوا۔ بستر چمڑے کے گدے پر مشتمل تھا۔ جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی۔ بان کی بنی ہوئی چارپائی رکھتے۔ ٹاٹ کا بستر بھی استعمال میں رہا۔ جو دوہرا کرکے بچھایا جاتا۔ ایک بار چوہرکرکے بچھایا گیا تو صبح دریافت فرمایا کہ آج کیا خصوصیت تھی کہ مجھے گہری نیند آئی اور تہجد چھوٹ گئی۔ معلوم ہونے پر حکم دیا کہ بستر کو پہلے ہی حال میں رہنے دیا جائے۔ زمین پر چٹائی بچھا کر بھی لیٹنے کا معمول تھا۔تقریب کے اختتام پر مہمانان گرامی نے مقابلوں میں حصہ لینے والے طلباء کو تحائف اور نقد انعامات دی۔پرنسپل نے اسی طرح ہم نصابی سرگرمیوں کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ایسے سرگرمیوں کی حوصلہ آفزائی کریں گے۔