اگر آپ دانت کے درد میں مبتلا ہوچکے ہیں تو آپ اس اذیت سے اچھی طرح واقف ہوں گے اور اس سے نجات پانے کے لیے کئی جتن بھی کر چکے ہوں گے لیکن کچھ ایسی آزمودہ گھریلو تدابیر کے ذریعے دانت کے درد سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے جنہیں ہم عام طور پر نظر انداز کر دیتے ہیں۔
دانت کا درد کسی کو بھی، کسی وقت بھی ہوسکتا ہے اور اگر رات کے وقت دانت میں درد کی لہریں اٹھنے لگیں تو صورتِ حال اور بھی زیادہ خراب ہوجاتی ہے۔ جن علاقوں میں ڈاکٹر نہیں ہوتے وہاں کے لوگ بھی گھریلو ٹوٹکوں ہی سے کم و بیش ہر بیماری کا علاج کرتے ہیں۔ ایسے ہی کچھ آزمودہ گھریلو نسخے ہیں جن کے ذریعے ہم دانت کےدرد سے نجات پا سکتے ہیں۔
کھانے پینے میں احتیاط: دانت میں درد ہو تو سب سے پہلے کھانے پینے میں احتیاط پر توجہ دینی چاہیے۔ زیادہ کھٹی، ٹھنڈی، گرم اور سخت غذاؤں سے پرہیز کریں تاکہ دانتوں کو آرام ملے جب کہ کھانے پینے کے دوران اپنی غذا کو جس حد تک درد والے مقام سے دور رکھ سکتے ہیں، ضرور رکھیں۔ یہ کوئی علاج نہیں لیکن اس احتیاط پر عمل کرنے سے دانت میں درد کی شدت ضرور قابو میں رہے گی۔
ہاتھ پر برف سے مساج: یہ بات بظاہر ناقابلِ یقین لگتی ہے لیکن تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دانت کے درد میں اگر انگوٹھے اور شہادت کی انگلی (انڈیکس فنگر) کے درمیان برف کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا دبا کر آہستگی سے ان انگلیوں پر اس کا مساج کیا جائے تو دانت کے درد میں کمی واقع ہوتی ہے۔ طب کے قدیم اور روایتی طریقوں میں شہادت کی انگلی اور انگوٹھے کی کھال والے حصوں کا جسم کے مختلف حصوں میں درد سے تعلق بیان کیا جاتا ہے۔
آج تک یہ تو معلوم نہیں ہوسکا کہ آخر اس کی سائنسی وجہ کیا ہے لیکن اس ٹوٹکے سے لوگوں کو فائدہ ضرور ہوتا ہے۔ لونگ کا تیل: مشرق ہو یا مغرب، جدید میڈیسن ہو یا قدیم طب، ہر جگہ اور ہر زمانے میں لونگ کے تیل کو دانتوں کے درد میں اکسیر قرار دیا جاتا ہے۔
روئی کا ایک چھوٹا پھویا لیں اور اسے لونگ کے تیل میں ڈبو کر دانت میں اس جگہ رکھیں جہاں درد ہورہا ہے، تھوڑی دیر میں دانت کا درد کم ہوجائے گا۔ بلکہ ہمارا مشورہ تو یہ ہے کہ لونگ کا تیل ہر گھر میں لازماً ہونا چاہیے کیونکہ دانتوں کے علاوہ صحت کے دوسرے مسائل میں بھی اس کے مفید اثرات واضح ہیں۔ لونگ کے تیل کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اسے نگلا بھی جاسکتا ہے کیونکہ یہ ہماری غذا کا حصہ ہے۔
نیم گرم نمکین پانی کے غرارے: ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک چائے کا چمچہ نمک ملا لیں اور اس پانی سے غرارے کریں، ساتھ کوشش کریں کہ غرارے کرتے دوران یہ نمکین پانی منہ میں خاص طور پر اس جگہ سے ٹکراتا رہے جہاں دانت میں درد ہورہا ہے۔ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ عام خوردنی نمک (ٹیبل سالٹ) میں قدرتی طور پر جراثیم کش صلاحیت پائی جاتی ہے۔
نیم گرم پانی، منہ میں تکلیف کا باعث بننے والے جرثوموں کو ہلاک کرکے درد میں کمی لاتا ہے۔ زیادہ درد کی صورت میں بہتر ہے کہ ہر ایک سے 2 گھنٹے بعد 5 سے 10 منٹ کے لیے اسی طریقے پر نیم گرم نمکین پانی سے غرارے کیے جائیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ چاہیں تو ایک گلاس نیم گرم پانی میں ڈسپرین کی 2 گولیاں حل کرکے ان سے بھی غرارے کرسکتے ہیں لیکن نمکین پانی اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔
واضح رہے کہ ان گھریلو نسخوں کا مقصد وہ معلومات آپ تک پہنچانا ہے جو تجربے سے ثابت شدہ ہیں۔ اگر ان میں سے کوئی بھی ترکیب کارگر ثابت نہ ہو تو دانتوں کے ڈاکٹر کو جلد از جلد دکھانا ہی بہتر ہو گا۔