ڈیرہ اسماعیل خان (سید توقیر زیدی) موبائل ہسپتال پروگرام فاٹا جو ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ فاٹا کی سرپرستی میں کام کر رہی ہے۔ فاٹا کے مختلف علاقوں میں جہاں پر صحت کی سہولت میسر نہیں ہے۔ لوگوں کو طبعی سہولیات کی بروقت فراہمی کیلئے کوشاں ہے۔ اس سلسلے میں FR ڈیرہ اسماعیل خان کے دور دراز علاقوں، مغل کوٹ مورگا لنڈی بلوچ درہ زندہ میں مختلف بیماریوں کی روک تھام کیلئے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ماہر ڈاکٹرز ،پیرا میڈیکس سٹاف اور سپورٹنگ سٹاف کے زیر نگرانی ان علاقوں کے غریب لوگوں کو مفت طبعی سہولتیں فراہم کی گئی یہ کیمپ مسلسل تین روز تک جاری رہا۔ جس میں5021 مریضوں کو مفت طبعی سہولیات فراہم کی گئی۔ فری میڈیکل کیمپ جس میں آنکھوں کے مریضوں کامفت معائنہ کیا گیا جس میں مریضوں کے ایکسرے بھی نکالے گئے اور اسکے علاوہ مریضوں کو پیشاب ٹیسٹ اور خون کی ٹیسٹ بھی کئے گئے۔ زچہ بچہ کے مریضوں کے کا مفت معائنہ کیا گیا اسکے علاوہ مریضوں کو مفت نظر کی عینکیں بھی تقسیم کئے گئے۔ ان کمپین کا مقصد قبائلی علاقوں میں بیماریوں سے بچائوکی بارے میں شعورپیدا کرنے اور ساتھ میں علاقے کے لوگوں کو ان کے دروازے پر مفت طبعی سہولت کی فراہمی کو یقینی بنانا تھا۔ علاقے کے لوگوں نے ڈائریکٹر ہیلتھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈائریکٹر ہیلتھ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ ہمارے علاقے میں ہر مہینے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کرواتے ہیں جس سے ہزاروں کے تعداد میں علاقے لوگ مریض مستفید ہورے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پشاور: گورنرخیبرپختونخواانجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہاہے کہ موجودہ حکومت شعبہ صحت کی بہتری اورمعیاری ریسرچ اور تعلیم کے فروغ اور سہولیات کی فراہمی کیلئے جامع اقدامات اٹھارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ سماجی شعبہ کی بہتری صحت اور تعلیمی اداروں کے کردار سے وابستہ ہے اور ضرورت اس امرکی ہے کہ شعبہ صحت میں ریسرچ اورمعیار پر خصوصی توجہ دی جائے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پشاور میں گردن، سر اورای این ٹی سرجری کے حوالے سے منعقدہ26 ویںبین الاقوامی کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔کانفرنس میں پروفیسرڈاکٹراستراج خان شہابی ،قومی وبین الاقوامی ماہرڈاکٹرز اورشعبہ طب سے تعلق رکھنے والے طلباء وطالبات نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ طب کے شعبے میں جدید تحقیق سے مہلک امراض کی تشخیص میں مدد مل رہی ہے اور ضرورت اس امرکی ہے کہ ڈاکٹروں کو بہترین علاج معالجے میں مہارت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ طب میں جدید تحقیق سے بھی آگاہی حاصل کرناہوگی۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات اورجدید سائنسی دور میں اس طرح کے سیمینار اور کانفرنسز کاانعقاد ایک خوش آئند امرہے اور اس ضمن میں منتظمین کے کردار اور کاوشوں کو سراہا۔ گورنرنے اس موقع پر لگائے گئے سٹالز کابھی معائنہ کیا جس میںطب کے متعلقہ شعبے کی جدید ادویات اورآلات رکھے گئے تھے۔قبل ازیںارگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹراستراج خان شہابی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور گورنر اوردیگرمہمانوں کاخیرمقدم کیااور کانفرنس کی اہمیت پرروشنی ڈالی۔اس موقع پر انتظامیہ کی جانب سے گورنر کویادگاری شیلڈبھی پیش کیاگیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پشاور: سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ایڈہاک ڈاکٹروں کی ریگولرائزیشن سمیت ان کے دیگر مسائل بھی حل کرنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں ۔ پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے ایڈہاک ڈاکٹروں کی مستقلی کے لئے صوبائی اسمبلی کی سپیشل کمیٹی کی جانب سے کی جانے والی سفارشات پر سپیکر اسدقیصر کا شکریہ ادا کیا۔سپیکر نے ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر سلیم خان یوسفزئی کی زیر قیادت پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ایک نمائندہ وفد سے سپیکر چیمبر پشاو ر میں ملاقات کے دوران کیا ۔ وفد میں ڈاکٹر جمشید ، ڈاکٹر غفران اور ڈاکٹر سجاد بھی شامل تھے سپیکرنے کہا کہ وہ ڈاکٹرز برادری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ڈاکٹرز حضرات مسیحائی جذبہ کے تحت مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولیات کی فراہمی کو اپنی اولین ترجیحات بنائیں گے انہوں نے کہا کہ ان کی زیر صدارت سپیشل کمیٹی کے اجلاس میں محکمہ صحت میں کام کرنے والے تمام ایڈہاک ڈاکٹرز کو مستقل کرنے کی سفارشات مرتب کی گئی ہیں اور جلد ہی ان سفارشات کی روشنی میں محکمہ صحت عملی اقدامات کرے گا وفد نے سپیشل کمیٹی کی جانب سے ڈاکٹروں کی مستقلی کے لئے کی جانے والی مذکورہ سفارشات مرتب کرنے میں سپیکر اسدقیصر کی کائوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ ڈاکٹروں کو درپیش دیگر مسائل کے حل کے لئے بھی اسی جذبہ کے تحت اقدامات کریں گے وفد نے صوبائی گورنمنٹ کی جانب سے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں مثبت اقدامات جس میں ڈاکٹروں کی بھرتیاں ، ہیلتھ پروفیشنل الائونس ، ڈپلومہ کرنے والے ڈاکٹروں کے لئے وظیفہ مقرر کرنا، ایچ اوز اور ٹی ایم اوز کی تنخواہوں میں اضافہ جیسے مثبت اقدامات پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ آپ ڈاکٹروں کو درپیش درج زیل مسائل کو حل کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کریں گے تاکہ ڈاکٹروں میں پائی جانے والی بے چینی کاخاتمہ ہوسکے۔مریضوں کو علاج کی مفت سہولیات فراہم کیا جائیں۔تمام ایم ٹی آئیز ہسپتالوں کے لیے یکساں رولز ریگولیشن بنائے جائیں ۔تمام ایم ٹی آئیز میں ایم اوز کی سیٹیں بحال رکھیں جائیں۔ ایم ٹی آئیز ہسپتالوں میں ایم اوز کا استحصال بند کیا جائے۔ تمام ایم ٹی آئیز کے ڈاکٹروں کو جلد سے جلد ایچ پی اے دیا جائے۔ تمام ایم ٹی آئیز میں عمر کی حد 40 سال پر من و عن عمل کیا جائے۔ تمام ایم ٹی آئیز اور محکمہ صحت میں ایک شخص کے پاس دوسیٹوں کی بجائے ایک بندہ ایک سیٹ پر ہی تعینات ہو۔ تمام ایم ٹی آئیز ہسپتالوں میں منیجمنٹ کیڈر کے ڈاکٹروں کی ایڈمنسٹریشن سیٹوں پر تعیناتی کو یقینی بنایا جائے۔ تمام ایم ٹی آئیز ہسپتالوں میں سینئر ڈاکٹروں کی ترقیاں پی ایم ڈی سی کے قوانین کے مطابق کی جائیں ۔ تمام ایڈہاک ایم اوز، ڈینٹل سرجنز اور ڈسٹرکٹ سپیشلسٹس کو اسمبلی ایکٹ کے ذریعے ریگولر کیا جائے۔ ڈاکٹروں کے لئے سروس سٹرکچر فی الفور منظور کیا جائے ۔ تمام ہسپتالوں میں جدید آلات ، سٹاف کی کمی اور جامع سیکورٹی کا بندوبست کیا جائے اور کسی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لئے اسمبلی کے ذریعے قانون سازی کیا جائے۔ تمام ایف سی پی ایس پارٹ ون پاس ڈاکٹروں کے لئے گورنمنٹ ہسپتالوں میں سی پی ایس پی کے رولز کے تحت آٹھ ڈاکٹرز فی سپروائزر تعیناتی کو یقینی بنایا جائے اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں ٹی ایم اوز کی انڈکشن بند کی جائیں اور ڈاکٹروں کی رہائش کے لئے فلیٹ اور ہاسٹلز تعمیر کئے جائیں ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پشاور: حلب کے مسلمانوں کا بشار الاسد کے ہاتھوں قتل عام قابل مذمت ہے ،ایران کے جنگجوؤں کا شام میں بشارالاسد کی معاونت امت مسلمہ کے لئے لمحہ فکریہ ہے تحریک عظمت اسلام پاکستان کے امیر چودھری رحمت علی ،جنرل سیکرٹری نجم الدین ،ڈپٹی سیکرٹری بریگیڈئیر(ر) محمد حنیف نے شام کے شہر حلب میں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کے انتشار کے باعث کفار نام نہاد مسلمانوں کو استعمال کرکے مسلمانوں کا قتل عام کر وا رہا ہے جس کی زندہ وجاوید مثال حلب کے کثیر تعداد میں مسلمانوں کا حافظ بشار الاسد کے اور اس کے حمایتی ایرانی جنگجوؤں کو ہاتھوں قتل عام ہے ،امت مسلمہ مرحومہ میں ادارہ ٔ خلافت اور امیر المومنین کے نہ ہونے کے باعث مسلمان ذلیل ورسوا ہو گئے ہیں دنیا کے مسلمانوں کو باوقار زندگی گزارنے کیلئے ادارہ ٔ خلافت اور امیر المومنین کا تقرر کرنا ہوگا اس کے بغیر مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ عالم کفر مسلمانوں کو ٹشوپیپیر کی طرح استعما ل ہی کرے گا تحریک عظمت اسلام کے قائدین کے مسلمان حکمرانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام کے سفیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک بدر کریں ۔