راچڈیل (نوید چوھان) برطانیہ بھر کی کاونسلز اور پارلیمنٹ میں مسلئہ کشمیر پر قرار دادیں، بحث اور سوالات پر کشمیر کی حریت پسند عوام کی جہاں حوصلہ افزائی ہو رہی ہے وہیں بھارتی افواج کے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی دنیا کے سامنے کھل کر آرہی ہیں۔ تارکین وطن کشمیریوں اور پاکستانیوں کی مقبوضہ کشمیر کی مظلوم عوام کے ساتھ ہمدردیاں اور ان کے حقوق کے لیے کاوشیں ہر محاز پر جاری رہیں گی۔
کشمیر دوست ارکان، کشمیری اور پاکستانی کونسلرز کو جموں کشمیر حق خود ارادیت کی جانب سے ان کی کاوشوں پر زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔ نارتھ ویسٹ کی سیاسی شخصیات نے مسلئہ کشمیر پر ہر اوّل دستہ کا کردار ادا کیا اور امید ہے جنوری میں پارلیمنٹ میں بحث میں بھی اس معاملہ کو زیر بحث لایا جائے گا۔ اور ساؤتھ ، لندن اور مڈلینڈز کے ارکان پارلیمنٹ کو بھی اس معاملے میں اعتماد میں لیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر حق خود ارادیت کے چئیرمین راجہ نجابت، سرپرست سردار عبدالرحمان اور محمد بوٹا ہیری نے نیلسن، بولٹن ، اولڈھم، راچڈیل اور مانچسٹر کے دورے کے دوران ممبر پارلیمنٹ اینڈریو سٹیفن، بیرسٹر یاسمین قریشی، افضل خان جولی وارڈ ایم ای پی، راچڈیل کے سابق مئیر کونسلر سلطان، نامزد مئیر کونسلر صفدر زمان اور گریٹر مانچسٹر کے قائم مقام مئیر ٹونی لائیڈ کی کابینہ کے ممبر اور راچڈیل کونسل میں قرارداد پاس کروانے والے کونسلر عاصم رشید، اولڈھم کے ممبران پارلیمنٹ ڈیبی ابراہم، جم مکموہن سے جنوری اور فروری میں یورپی اور برطانوی پارلیمنٹ کے اجلاسوں میں کشمیر پالیسی کے لابنگ اور لائحہ عمل طے کیا گیا۔
اس موقع پر راجہ نجابت حسین نے برطانیہ کی دیگر کونسلوں میں کشمیر پر قراردادیں پاس کروانے پر اپنی تنظیم کی جانب سے زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور دیگر کونسلوں میں بھی اس مہم کو تیز کرنے پر زور دیا۔
بعد ازاں کونسلر عاصم رشید، کونسلر عابد چوھان، کونسلر یاسمین قریشی، کونسلر نعیم الحق نے جنوری کے وسط میں دیگر کاونسلز میں مشترکہ قراردادیں پاس کروانے اور آل پارٹیز کشمیر گروپ میں دو سو سے زیادہ اراکین پارلیمنٹ کی شمولیت کو یقینی بنانے کیلیے تحریکی رہنماؤں کے ساتھ ملکر کام کرنے کا عزم کیا۔