پیرس (زاہد مصطفی اعوان) جرمنی میں ناخوشگوار واقعہ میں گرفتار پاکستانی لڑکے نوید کو چھوڑنے کے بعد جرمن پولیس نے تیونس سے تعلق رکھنے والے 24 سال کے انیس کی تلاش شروع کر دی ہے، جرمن پولیس کہتی ہے کہ واقعے میں ایک سے زیادہ لوگ ملوث ہو سکتے ہیں۔
برلن کی کرسمس مارکیٹ میں لوگوں پر ٹرک چڑھانے والا کون تھا؟گزشتہ روز گرفتار ہونے والے پاکستانی لڑکے نوید کو چھوڑنے کے بعد جرمن پولیس نے تیونس سے تعلق رکھنے والے 24 سال کے انس کی تلاش شروع کر دی۔انس کی عمر چوبیس سال بتائی جا رہی ہے۔
جرمن اخبار کے مطابق پولیس کو ٹرک کی سیٹ کے نیچے سے کچھ دستاویزات ملی ہیں، جو پناہ کی درخواست سے متعلق ہیں اور ایک تیونسی شہری انیس کے ہیں جو 1992ءمیں تیونس میں پیدا ہوا اور شبہ ہے کہ وہ جرمنی میں دو تین فرضی نام استعمال کرتا رہا ہے۔
جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ایک سے زیادہ لوگ ملوث ہوسکتے ہیں، پولیس نے برلن میں سیکیورٹی مزید سخت کردی ہے۔دوسری جانب گزشتہ روز تفتیش کے لیے گرفتار کیا جانے والا پاکستانی نوید بلوچ لاپتا ہے، جرمن پولیس نے نوید کو شواہد نہ ملنے کی وجہ سے رہا کردیا تھا۔نوید بلوچ کے کزن کا کہنا ہے کہ نوید سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ان کا کچھ پتا نہیں چل رہا،موبائل فون بھی بند ہے۔جرمنی میں اب تک خوف اور سوگ کی فضا چھائی ہے، برلن حملے میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں شمعیں بھی روشن کی گئیں۔
انجیلا مرکل نے تعزیتی کتاب میں اپنے تاثرات قلم بند کئے ۔اور اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکیں ۔اور بے ساختہ آنکھوں میں آنسو ٹپکنے لگے ۔منگل کی شام ہونے والے ٹرک حملے میں12 افراد ہلاک اور 49 زخمی ہو ئے تھے،زخمیوں میں سے 14افراد کی حالت نازک ہے۔