یورپی یونین ریگیولیٹری نے واٹس ایپ کی خریداری کے معاہدے کے دوران گمراہ کن اور غلط معلومات فراہم کرنے کے الزام میں فیس بک پر 15.4 بلین پاؤنڈ جرمانہ کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق فیس بک نے سال 2014 میں واٹس ایپ کو خرید لیا تھا لیکن اچانک واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی بھی تبدیل کر کے بعض صارفین کے فون نمبرز فیس بک سے شیئر کرلئے جس کے بعد معاملہ یورپی یونین ریگیولیٹری تک جاپہنچا جب کہ یورپی یونین ریگیولیٹری نے ابتدائی تحقیقات کے بعد نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے مطابق فیس بک کو واٹس ایپ کے حصص کی خریداری کے معاہدے کے دوران گمراہ کن معلومات فراہم کرنے کا مرتکب پایا گیا جس پر اسے 15.4 بلین پاؤنڈ جرمانہ کردیا گیا ہے۔
کمیشن کے مطابق فیس بک نے یورپی یونین کے انضمام کے قوانین کے برخلاف جان بوجھ کر گمراہ کن معلومات جمع کرائیں تاہم اگر کمیشن کے تحفظات درست ثابت ہوئے تو فیس بک انتظامیہ پر ان کی مجموعی آمدنی کا ایک فیصد تک جرمانہ کردیا جائے گا جو تقریباً 125ملین امریکی ڈالر بنتا ہے۔
کمیشن کی جانب سے عائد کردہ جرمانے کی سزا کے خلاف یورپی یونین کی عدالت انصاف میں بھی اپیل کی جاسکتی ہے تاہم فیس بک انتظامیہ کے پاس جواب جمع کرانے کے لئے جنوری کے آخری ہفتے تک کا وقت ہے۔
دوسری جانب فیس بک کی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم کمیشن کے طریقہ کار کا احترام کرتے ہیں تاہم ہم جائزہ لینے کے بعد ثابت کریں گے کہ فیس بک نے تمام کام نیک نیتی سے کیا جب کہ واٹس ایپ کے حصول کے لئے درست معلومات فراہم کی گئیں اور رواں سال رضاکارانہ طور پرواٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی کو اپ ڈیٹ کرنے سے قبل اس حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی تھی۔
فیس بک کی ترجمان کا کہنا تھا کہ حکام کو اپنے سوالات کے جواب کے لئے جس معلومات کی ضرورت ہو گی وہ فراہم کریں گے اور ان کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کرنے کو تیار ہیں۔