ڈیرہ غازیخان (ریاض جاذب سے) رائٹ ٹو انفارمیشن قانون کے تحت مانگی گئی معلومات فراہم نہ کرنے پر چیف انفارمیشن کمشنر پنجاب کی طرف سے چیف انجینئرانہار ڈیرہ غازیخان کوآخری ریمانڈر (نوٹس ) جاری۔5 جنوری کو سماعت کے لیے لاہور طلب کرلیا گیاقبل ازیں بھی 21 دسمبر کوسماعت تھی جس میں اری گیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے کوئی پیش نہیں ہوا۔
اس سلسلے میں ملنے والی معلومات کے مطابق شہری محمد حسنین نے چیف انجینئرانہار سے رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت اپنی مطلوبہ معلومات نہ ملنے پر چیف انفارمیشن کمشنر کو درخواست دی تھی کہ اس کی مطلوبہ معلومات مقررہ مدت کے بعد بھی فراہم نہیں کی گئیں۔
قانون کے تحت چیف انفارمیشن کمشنر پنجاب نے مورخہ 12 اگست کو ریمانڈرنوٹس نمبری 649/ 1 اور 649/2 ،اکتوبر کو جاری ہوا جس میں ڈیپارٹمنٹ کو پابند کیا گیا کہ شہری کو اس کی معلومات فراہم کی جائیں ۔ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ایکسئین آپریشن سلطان محمود بندیشہ کو چیف انجینئر کو شہری کو معلومات کی فراہمی کے لیے ذمہ دار افسر مقرر کیا گیا مگر انہوں نے قانون پر عملدرآمد کرنے سے صاف انکار کردیا۔
چیف انفارمیشن کمشنر محمد منہاس نے جس پربھی 21 دسمبر کو سلطان محمود بندیشہ سمیت چیف انجینئر کو لاہور سماعت کے لیے طلب کیا مگر نہ تو وہ خود ہیش ہوئے اور نہ کوئی ان کا نمائندہ پیش ہوا۔ جس پر چیف انفارمیشن کمشنر نے آخری نوٹس 22دسمبر کو جاری کیا اور 5 جنوری کی سماعت کی تاریخ مقرر ہے اگر اس دوران بھی شہری کو اس کی مطلوبہ معلومات معہ اخراجات کے فراہم نہ کی گئیں تو محکمہ انہار کے مذکورہ افسران نے کے خلاف قانون کے مطابق حتمی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
شہری کی طرف سے مانگی گئی معلومات میں شامل ہے کہ محکمہ انہار کے تمام کنسٹرکشن ڈویژن کے گزشتہ دو سال کے اخراجات کا گوشوارہ (فارم 27) کی تفصیل مصدقہ نقول فراہم کی جائیں جوکہ شفافیت کے معیار کو پرکھنے کے لیے ضروری دستاویزات ہیں ۔شہری محمد حسنین کے مطابق محکمہ میں قومی وسائل کا بے دریغ اور غلط استعمال ہوا ہے مگر محکمہ کے افسران یہ معلومات دینے سے اس لیے انکاری ہیں کیونکہ وہ غلط طور پر ملوث ہیں۔
اس سلسلے جب چیف انجینئر انہار ڈیرہ غازیخان عابد مسعود عامر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس قانون کے بارے مکمل معلومات رکھتے ہیں اور شہری کی درخواست کو آج تک ان کے ماتحت افسران نے میرے علم میں نہیں لایا آج ہی 22 دسمبر کے ریمانڈر کے بارے معلوم ہوا ہے اور سماعت کی تاریخ 5 جنوری ہے۔
اس سے پہلے 2 جنوری کو محکمانہ اعلیٰ سطحی میٹنگ ہے جس میں تمام امور کو ڈسکس کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ قانون پر عمدرآمد کیا جائے گا۔