لاہور : انسٹیٹیوٹ آف پیس اینڈ سیکولر اسٹڈیز کی جانب سے لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں ”نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے سے محفوظ مستقبل ”کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس سیمینار میں ملک کے مختلف مکاتب فکر کے افراد نے شرکت کی ۔سیمینار کے مقررین کا اس نقطے پر اتفاق تھا کہ پاکستان میں برداشت اور امن کے کلچر کو فروغ حاصل ہونا چاہئے جبکہ عدم برداشت’ شدت پسندی اور دہشت گردی کے رحجان کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے۔
اس سیمینار کا آغاز امن کے گیت کے ساتھ ہوا تھا ۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر عبد الباسط نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی نے پاکستان کو کئی حوالہ سے متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے ماضی میں ترقی کا سفر بھی متاثر ہوا ہے ۔اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی افواج کی جانب سے کئے جانے والے آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردی میں واضح کمی آئی ہے تاہم ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔
تقریب سے پاکستان تحریک انصاف کے ممتاز رہنماء ببرسٹر حماد اظہر سے بھی خطاب کیا ، اُنہوں نے کہا کہ امن وہ ایجنڈا ہے جس کیلئے ہم اپنی پیدائش سے ہی جدوجہد کر رہے ہیں ۔میں یہ مطالبہ کروں گا کہ ہمیں تعلیم’ صحت اور رفائے عامہ کے کاموں کے ذریعے سے معاشرے میں مثبت تبدیلی لانی چاہئے ۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہی ہماری حفاظت کو یقینی بنانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
تقریب سے مخاطب ہوتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی سابق رکن قومی اسمبلی تہمینہ دولتانہ نے کہا میں آپ کو بتانا چاہتی ہوں کہ ہم کسی کی جنگ نہیں لڑ رہے ہیں بلکہ ہم اپنی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ہم کسی دباؤ کے آگے سرنگوں نہیں ہونگے اور ناں ہی کسی سے کوئی ڈکٹیشن لیں گے بلکہ ہم اپنا لائحہ عمل خود بنائیں گے۔اُن کا کہنا تھا کہ سی پیک اس خطے کیلئے گیم جینجر کی حیثیت رکھتا ہے اور میں یہ یقین دلاتی ہوں کہ اس سے پاکستان کی تقدیر بدل جائے گی۔
ممتاز دانشور امتیاز عالم نے کہا کہ ہر کوئی پاکستان میں امن چاہتا ہے ۔پاکستان میں امن کا قیام خطے میں امن کے قیام سے مشروط ہے ،اگرپاکستان اور بھارت میں ایسے ہی تلخیاں جنم لیتی رہیں گی تو پھر دونوں ممالک میں امن قائم نہیں ہوگا۔اگر افغانستان میں مسائل ہونگے تو بھی یہاں پر امن نہیں ہوگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمیںپاکستان کو پرا من اور خوشحال بنانے کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔
تقریب سے سعیدہ ڈیپ ‘ فانوس طارق’ روبینہ جمیل’ بابر نجمی’ خوشبو اعجاز’ طاہر کامران ‘ روف عالم ‘ محمد نظام الدین نے بھی خطاب دیا اور پاکستان میں امن کے قیام کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سیمینار کے اختتام پر چیئرنگ کراس تک امن ریلی کا انعقاد بھی کیا گیا تھا۔