سلام اے وادی ے کشمیر

کشمیر بینظر تیری وادیوں سلام
لہلاتے مرغزارو ن ان کوہساروں کو سلام

زعفران کے لال گون خوشبو لٹاتے شجرے خاص
اور ان اشجار کی رنگیں بہاروں کو سلام

وقت پڑنے پر آنچل کو ہی پرچم بنا لیتی ہے جو
آج ان بہنوں کی لٹتی رداؤں کو سلام

خاک خون میں روند کر جن کو کیا پامال ہے
ان شہیدوں کے بے گورو کفن لاشوں کو سلام

دشمنوں نے آج تیرے پھول تن زخمی کیے
زخم زخم ان پھول چہروں بےنور آنکھوں کو سلام

عالم اسلام تو ہے بے خبر و بے یقین
اور تم قربان ہو اے میرے شھدا ے دیں

رایگاں نا جانے گا اے مرد مجاہد یے لہو
تیری الفت کو سلام تیری شہادت کو سلام

Kashmir

Kashmir

تحریر : فہمیدہ غوری