ملک ملت کی بات مت کیجے

Pakistan

Pakistan

ملک ملت کی بات مت کیجے
یے باتیں بہت پرانی ہیں
کیسی تعلیم کیا ادب کیا سخن
اب تو جو ہے وہ حکمرانی ہے
کسی محفل کہاں کی بزم ادب
شاعری کا وہ عروج روام
مصنفوں کی عزت ناموس
اب تو جو ہے وہ حکمرانی ہے
درس گاہیں بنی ہیں مقتل گاہ
ہسپتال میں شور فغاں
بھول بیٹھے ہیں قائد کے اافکار
چھوڑ بیٹھے ہیں دین کے ازکار
بے بسی ہے بد گمانی ہے
اب تو جو ہے وہ حکمرانی ہے
ہر طرف بے حسی خدا حافظ
اے وطن تیرا اب خدا حافظ
اب تو جو ہے وہ حکمرانی ہے

شاعرہ : فہمیدہ غوری