ایبٹ آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کا فیصلہ کرنا عدالت کا کام ہے، دھرنوں کا کوئی فائدہ نظر نہیں آیا۔ قرآن پاک کی تعلیم کو لازمی قرار دیا جا رہا ہے۔
نظام صلوۃ جلد نافذ کیا جائے گا۔ حج اور عمرہ ایکٹ کی وفاقی کابینہ نے منظوری دیدی ہے۔ حج اور عمرہ پر د وہزار ریال کا ٹیکس سعودی حکومت نے واپس لے لیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایبٹ آباد کے سکول میں یوم والدین کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سردار محمد یوسف نے کہا پی ٹی آئی والے عدالتی فیصلہ نہیں کرسکتے کہ وہ وزیراعظم کو نااہل قرار دلوا دیں۔
اگر وزیراعظم کی نااہلی کا فیصلہ عمران خان کرتا ہے تو سپریم کورٹ کیا فیصلہ کرے گی؟ عدالت نے جو بھی فیصلہ دیا اس پر عملدرآمد ہو گا۔ عمران خان کو اگر دھرنوں کا شوق ہے تو وہ پورا کرلیں۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ پرویز خٹک سی پیک کے حوالے سے جو بیانات دے رہے ہیں یہ تمام چیزیں منصوبے میں پہلے سے شامل تھیں۔ پرویز خٹک کے مطالبے پر ان کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا تمام وزرائے اعلی نے نظام صلوۃ پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ ہم نے ملک کے مختلف شہروں کے اوقات نماز کے مطابق کیلنڈر تیار کرنا ہے، نئی حج پالیسی پر کام شروع ہے۔