کراچی کی خبریں 7/1/2017

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بھارتی آبی دہشتگردی ‘ پاکستان کے مستقبل کیلئے طالبان ‘ القاعدہ اور داعش دہشتگردی اور حکومتی و سرکاری کرپشن سے بھی بڑا خطرہ ہے اسلئے پاک بھارت آبی تنازعہ پر امریکی ثالثی کا عندیہ یقینا خوش کن ہے اگر چہ امریکہ بھارتی جانبداری کی روایت دہرانے کی بجائے حقیقی معنوں میں دنیا کو تیسری عالمی اور پہلی ایٹمی جنگ کے خطرات و مضمرات سے محفوظ رکھنے کیلئے اپنا ذمہ دارانہ کردار خلوص نیت سے ادا کرنے کی کوشش کرے ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے سندھ طاس معاہدے کی بھارتی خلاف وزری پر پاکستان کی جانب سے عالمی عدالت میں جانے کے اعلان کے بعد امریکہ کی جانب سے پاکستان کے اصولی مو ¿قف کی حمایت اور دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میں قیادت کے بعد عالمی قوتوں کی ترجیحات میں تبدیلی کے آثار نمایاں ہورہے ہیں اور سندھ طاس معاہدے پر امریکی دلچسپی و پاک بھارت تنازعہ کے حل کیلئے ثالثی کی کوشش اس تبدیلی کا ثبوت ہے جبکہ سابق صدر زرداری کو نو منتخب امریکی صدر ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں مدعو کیا جانا پاکستان بارے امریکی پالیسی میں تبدیلی کا ظہار ہے اسلئے آئندہ قومی انتخابات میں فتح کا تاج اپنے سر دوبارہ سجانا مسلم لیگ کیلئے ممکن دکھائی نہیں دے رہا جبکہ روسی قیادت سے بہترین تعلقات کے حامل آصف زرداری کی امریکی مقتدر حلقوں میں پذیرائی روس و امریکہ دونوں بلاکوں سے پاکستان کے بہتر تعلقات کا باعث بن سکتی ہے جس سے اگر دیانتداری اور ذہانت سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی گئی تو مسئلہ کشمیر کا حل اور خطے میں امن کیساتھ پاکستان کی اقتصادی ترقی کیلئے نئی راہوں کا تعین بھی ممکن ہوسکتا ہے مگر افسوس کہ روایتی سیاستدان کا ماضی ایسی قومی سوچ ‘ فکرو نظر ‘ ذہانت ‘ فتانت ‘ متانت اور خلوص نیت سے محروم دکھائی دیتا ہے !

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )قومی اداروں کی فروخت کسی بھی طور ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہے مگر جمہوریت کے نام پر دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آنے والوں کو قومی مفادات سے زیادہ ذاتی و گروہی مفادات عزیز ہیں یہی وجہ ہے کہ ایک منظم منصوبہ بندی کے ذریعے پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل کو تباہ و برباد کیا جارہا ہے تاکہ خسارے کی آڑ میں ان دونوں قومی اداروں کواونے پونے داموں تھرڈ پارٹی کو فروخت کرکے درپردہ ان قومی اداروں کو ذاتی ملکیت و جاگیر میں شامل کیا جاسکے ۔ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکارامیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے پاکستان اسٹیل اور پی آئی اے کی تباہی کا ذمہ دار حکمرانوں کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اسٹیل اور پی آئی اے دونوں قومی ادارے قومی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں مگر افسوس کہ یہ دونوں منافع بخش ادارے ہمیشہ روایتی سیاستدانوں کے جمہوری ادوار میں ہی سیاسی مداخلت کے باعث خسارے کا شکار ہوتے ہیںکیونکہ حکمران ان اداروں کو نیلامی و نجکاری کے نام پر اونے پونے فروخت کرکے خود خریدنا چاہتے ہیں مگر پاکستان کے عوام باشعور ہیں اور وہ پانامہ لیکس کے ذریعے چور ‘ ملک وقوم دشمن اور کرپٹ ترین ثابت ہوجانے والوں کو ان کے مذموم ارادوں میں ہر گز کامیاب نہیں ہونے دینگے اور اسٹیل مل و پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف پاکستانی قوم کا بچہ بچہ سڑکوں پر نکل کر اپنا پر امن قومی کردار ضرور ادا کرےگا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی و دیگر نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے تما م دعوے جھوٹے اور عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے ہیں کیونکہ نیشنل ایکشن پلان پر اگر اس کی روح کے مطابق اور مکمل عملدرآمد ہوتا تو دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے ‘ سرپرستی کرنے ‘ معاونت کرنے اور ان کی حمایت کرنے والے تمام سیاسی ‘ مذہبی اور سماجی رہنما و اکابرین قومی اداروں کی تحویل میں ہوتے اور عدالتوں کا سامنا کررہے ہوتے مگر ایسا نہیں ہے بلکہ وہ لوگ جنہیں جیل میں ہونا چاہئے اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ نیشنل ایکشن پلان غیر جانبدارانہ ‘ سرعت انگیز اور منصفانہ عمل درآمد سے محروم ہے اور اسے صرف حکومت مخالفین کیخلاف ہی استعمال کیا جارہا ہے اور ریاستی قوت کے سہارے مخالفین کےخلاف کاروائیوں کو دہشتگردوں کو کچلنے کا نام دیکر عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی جاتی ہے کیونکہ اگر دہشتگردوں کے سرپرستوں ‘ سہولتکاروں اور حمایتیوں پر ہاتھ ڈالا گیا ہوتا اور ن کی فنڈنگ روکنے کیلئے سنجیدہ اقدامات کئے جاتے تو اب تک نہ صرف دہشتگردوں کا نام و نشان مٹ گیا ہوتا بلکہ ملک وقوم کو بہت سے کرپٹ سیاسی ‘ حکومتی اور مذہبی رہنما ¶ں سے بھی نجات مل گئی ہوتی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) خدمت ‘ دیانت اور ترقی کا ڈھول پیٹنے اور حب الوطنی و عوام دوستی کا ڈھونگ رچانے والوں کے حقیقی چہرے بتدریج بے نقاب ہوتے جارہے ہیں اور پانامہ لیکس کے ذریعے ملک و قوم دشمن ثابت ہونے والوں کی گڈ گورننس کاپول بھی بڑھتے ہوئے جرائم اور حکومتی کرپشن کی صورت اب آہستہ آہستہ کھلنے لگا ہے اور عوام کو پتا چلنے لگا ہے کہ خادم اعلیٰ صرف نام کے خادم ہیں حقیقت میں تو وہ حاکم ہی ہیں جن کی فطرت ہوس دولت واقتدار میں ملک و قوم کی جڑیں کھوکھلی کرنے سے عبارت ہوتی ہے ۔ پاکستان سولنگی اتحادکے بزرگ رہنما امیر علی سولنگی ‘ ملک عمر نذیر سولنگی ‘معین سولنگی ‘ غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی‘ نعمت اللہ سولنگی و دیگرنے نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشتگردوں اور انتہا پسندوں کیخلاف کومبنگ آپریشن کیلئے کروڑوں روپے سے خریدی گئی مشینری اور بایو میٹرک سسٹم کی ناقص کارکردگی کو پنجاب حکومت کی روایتی کرپشن کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران طبقہ مکمل طور پر کرپشن کی لعنت سے دوچار ہے اور اس کی یہ حرص و ہوس عوام کی زندگی کیلئے مسائل و مصائب اور تکالیف و پریشانیوں کا ہی باعث نہیں بلکہ قومی مستقبل اور وطن عزیز کی سلامتی کیلئے بھی خطرناک ہے مگر افسوس کہ ہر ادارہ ان عوام دشمنوں کے سامنے بے بس اور ان کا یرغمال بنا ہوا ہے اور کوئی بھی ان کے احتساب کیلئے تیار نہیں ہے۔