جھنگ کی خبریں 8/1/2017

Press Club

Press Club

جھنگ (تحصیل رپورٹر) جھنگ یونین آف جرنلسٹس اینڈ پریس کلب جھنگ کے سالانہ انتخابات 2017 میں جرنلسٹ گروپ بلامقابلہ کامیابی، منتخب عہدیداران و ایگزیکٹو ممبران نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا۔ پریس کلب و یونین آف جرنلسٹس کے انتخابات میں جرنلسٹ گروپ نے بلامقابلہ کامیابی حاصل کرلی جس کے بعد گذشتہ روز پریس کلب جھنگ میں حلف برداری کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔چیئرمین ضلع کونسل نواب بابر علی خان،وائس چیئرمین محمد اقبال خان جبوآنہ،چیئرمین بلدیہ جھنگ شیخ نواز اکرم ،سیاسی و سماجی رہنما حاجی آزاد ناصر انصاری نے نومنتخب عہدیداران سے ان کے عہدوں کو حلف لیا ۔اس موقع پرممبران پریس کلب ،وائس چیئرمین بلدیہ تصور حسین شاہ، کمانڈر (ر) صہیب فاروق،ذوالقرنین حیدر جگر،انچارج کھجور فارم فیض احمد فیضی،صدر پیرا میڈیکل سٹاف رمضان صابر سیال،غلام شبیر کلیار،ڈی ایس پی سٹی سیف اللہ بھٹی،پی آر او ایس آئی میاں صفدر،ایس آئی عارف شیخانہ،ایس آئی نواز خان بلوچ،چیئرمین یونین کونسل محمد حسین نول سمیت دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواب بابر خان،اقبال خان جبوآنہ،شیخ نواز اکرم،حاجی آزاد ناصر انصاری،کمانڈر صہیب فاروق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں اصلاح اور اس کی محرومیوں کی نشاندہی صحافی کا کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ صحافی اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھاتے ہوئے معاشرے میں ہونے والی برائیوں ،کرپشن اور دیگر مسائل کو اجاگر کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ صحافی شہر کے مسائل کی نشاندہی کریں جنہیں حل کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔چیئرمین ضلع کونسل نواب بابر خان اور چیئرمین بلدیہ شیخ نواز اکرم نے کہا کہ پریس کلب کی بہتری اور اس کی ضروریات جو بھی ہوں انہیں بتایا جائے وہ صحافی برادری کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔حاجی آزاد ناصر انصاری نے پریس کلب کے لیے ایک لاکھ روپے فنڈ کا اعلان بھی کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ (تحصیل رپورٹر) بھٹو شہید نے وطن عزیز کو ترقی کے ٹریک پر لانے کی کوشش کی تھی۔ ان خیالات کااظہار ذوالفقار علی بھٹو شہید کی 89ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ PP-78جھنگ حاجی سرفراز احمدربانی نے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ڈکٹیٹرنے وطن دشمنی کی بدترین مثال قائم کرتے ہوئے انہیں جھوٹے مقدمے میں نامزد کروا کر ان کا عدالتی قتل کروا دیا۔ ان کی شہادت سے لے کر آج تک پاکستان اس ٹریک پر نہیں چڑھ سکا جس پرقائدعوام چڑھانا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو شہید نے وطن عزیز کو ترقی و خوشحالی کے ٹریک پر لانے کی بھرپور جدوجہد کی اور جب وہ کامیابی کے زینے طے کررہے تھے تو ایک ڈکٹیٹر نے وطن دشمنی کی بدترین مثال قائم کرتے ہوئے انہیں ایک جھوٹے مقدمے میں نامزد کروا کر ان کا عدالتی قتل کروادیا۔ قائدعوام کی شہادت کے بعد آج تک پاکستان اس ٹریک پر نہیں چڑھ سکا جس پر قائدعوام چڑھانا چاہتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے غریب اور پسے ہوئے طبقات کو اپنا حق حاصل کرنے کا شعور دیااور انہیں وڈیروں اور سرمایہ داروں کی ذہنی غلامی سے آزاد کروایا ۔ انہوں نے حاضرین سے وعدہ لیتے ہوئے کہا کہ آج اپنے قائد کی 89ویں سالگرہ مناتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم ان کے مشن کو پورا کرنے کیلئے ان کے نواسے بلاول بھٹو زرداری کا بھرپور ساتھ دیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ (تحصیل رپورٹر) پنجاب ٹیچرزیونین جھنگ کے صدر محمدانور جپہ ، حاجی مشتاق احمدہرل، محمدسعید احمدجنرل سیکرٹری سرفراز خان لکھنانہ ، غلام شبیر ، محمدآصف بھٹہ، نوید احمداسد ،چوہدری محمدافضل، ملک غلام فرید اورشعبہ خواتین جھنگ کی صدر شازیہ ناہید نے حکومت وقت سے مشترکہ طور پر مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دور حکومت میں جس طرح اساتذہ کو ظلم کی چکی میں پیسا جارہا ہے۔ اس کی مثال سابقہ ادوار میں نہیں ملتی۔ ایم اے ، ایم ایس سی، ایم فل قابلیت کے حامل اساتذہ احساس محرومی کا شکار ہیں۔ عرصہ دراز سے اساتذہ کی اَپ گریڈیشن پائپ لائن کا شکار ہے ۔ سکولوں کی نجکاری کرکے نہ صرف نوجوانوں پر روزگار کے دروازے بند کئے جارہے ہیں بلکہ غریب عوام کے بچوں کیلئے بھی آگے آنے کے راستے بند ہوجائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معماران قوم کروڑوں بچوں کی تعلیم وتربیت میں مصروف ہیں جنہیں کل کو ملک کی باگ دوڑ سنبھالنی ہے لیکن اس کے باوجود اساتذہ کی تذلیل کی جارہی ہے ۔ مہنگائی کے اس دور میں اساتذہ غربت کی بہت نچلی سطح کے کنارے کھڑے ہیں۔ حکومت نے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں تو سو فیصد اضافہ کردیا ہے لیکن اساتذہ کی کوئی بات ہی نہیں سنتا۔ اساتذہ جنہیں درس وتدریس کیلئے تعلیمی اداروں میں ہونا چاہئے تھا وہ حکومتی رویوں، ناانصافیوں اور ظالمانہ اقدامات کے خلاف اپنا حق لینے کیلئے سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ اساتذہ کی اَپ گریڈیشن، سکولوں کی نجکاری اور حالیہ مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ اور سکیلز ریوائز کئے جائیں۔