اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے وزیر دفاع خواجہ آصف کو کل اس بات پر بریفنگ کیلئے طلب کر لیا کہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف اسلامی کولیشن فورسز کے سربراہ کیسے بن گئے۔
چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ ایوان کو یہ بتایا جائے کہ ریٹائرڈ افسر کن رولز کے تحت ملازمت کر سکتا ہے؟ کیا جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے ایسا کرنے سے پہلے اجازت لی۔
انہوں نے یہ سوال بھی کیا ہے کہ کیا سابق آرمی چیف کو کوئی این او سی جاری کیا گیا؟ این او سی جاری کیا گیا تو کس نے جاری کیا؟ کیا سابق آرمی چیف کی تعیناتی پر وفاقی حکومت کو اعتماد میں لیا گیا؟ مشیر خارجہ مطلع کریں کہ اس تعیناتی کے کیا مضمرات ہو سکتے ہیں۔
اس حوالے سے وزیردفاع خواجہ آصف کہتے ہیں کہ وہ اس معاملے پر حکومت سے ہدایت لینے کےبعد سینیٹ کے ایوان کو آگاہ کریں گے۔
مسلم لیگ ن کے رہ نما طارق فضل چوہدری کا اس معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کو دہشت گردی کے خلاف اتحاد کا سربراہ بنانا حکومت کا فیصلہ نہیں، اگر راحیل شریف نے خود اس کی اجازت مانگی تھی تو اس بارے میں تفصیلات آنا ابھی باقی ہیں۔