ترکی، اسرائیل تعلقات کا نیا دور شروع ہو رہا ہے

Turkey Israel Relations

Turkey Israel Relations

ترکی (جیوڈیسک) تعلقات کی بحالی کے لئے ترکی کی تین شرائط پوری کرنے کے بعد ترکی، اسرائیل تعلقات کا نیا دور شروع ہو رہا ہے۔

اسرائیل کی طرف سے کھڑی کردہ رکاوٹوں میں گھِرے غزہ کے لئے امدادی بحری جہاز بلیو مار مرہ پر 31 مئی 2010 پر بین الاقوامی پانیوں میں 10 افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے اسرائیلی کمانڈوز کے خونی حملے کے بعد ترکی۔اسرائیل تعلقات میں تناو پیدا ہو گیا تھا۔

چھ ماہ کے بحران کے بعد اسرائیل کی طرف سے معذرت طلبی ، غزہ پر رکاوٹوں کو نرم کرنے اور ہرجانے کی ادائیگی کے بعد دو طرفہ سفیروں کو بھی متعین کیا گیا تھا۔

انقرہ۔تل ابیب لائن پر تعلقات معمول پر آنا شروع ہونے کے بعد آئندہ مہینوں میں دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی مشاورت میں بھی تیزی لائے جائے گی اور اسکے بعد دو طرفہ اعلیٰ سطحی دورے کئے جائیں گے۔

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کے دورہ اسرائیل کے لئے کاروائیاں جاری ہیں۔

وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ثقافت، سیاحت اور کھیل کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بلا تعطل جاری ہیں اور ان کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم بھی 2.5 بلین ڈالر سے بڑھ کر 5 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

وزارت خارجہ کے حکام نے مزید کہا ہے کہ ہم دونوں ملکوں کے درمیان آزاد تجارتی سمجھوتے کی تجدید اور اس کے احاطے میں توسیع کے بھی خواہش مند ہیں۔