سوئٹزرلینڈ کے سائنسدانوں نے علم طب میں شاندار کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے ایک ایسا بلڈ ٹیسٹ دریافت کیا ہے جس سے 7 سال قبل ہی دل کے دورے کی علامات کا پتہ چل سکتا ہے۔
غیر ملکی ویب سائٹ پر لکھی گئی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بلڈ ٹیسٹ انتہائی آسان ہے جسے ہسپتالوں میں کیا جا سکتا ہے۔ اس کے نتائج سے دل کا دورہ پڑنے سے قبل قلیل اور طویل مدت میں فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
اس ٹیسٹ کے ذریعے ڈاکٹرز پیشگی اقدامات لے کر اپنے مریضوں کی بہتر طریقے سے زندگی گزارنے کے حوالے سے رہ نمائی کر سکتے ہیں تا کہ وہ مستقبل میں امراضِ قلب سے بچ سکیں۔ اس نئے ٹیسٹ میں انسانی خون میں (TMAO) کہلائے جانے والے مادے کی سطح کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔
انسانی جسم میں اس کی موجودگی کو متعدد نوعیت کے امراض قلب کے ساتھ مربوط کیا جا سکتا ہے جو بعض مرتبہ انسان کی موت کا ذریعہ بھی بن جاتے ہیں۔
محققین کے نزدیک (TMAO) کی سطح کو دو میں سے کسی ایک طریقے سے کم کیا جا سکتا ہے۔ ان میں پہلا طریقہ مناسب غذائی نظام ہے جبکہ دوسرا طریقہ ایک نئی دوا کا پابندی سے استعمال ہے جو جسم میں (TMAO) کے اخراج کو روکتی ہے۔ اس طرح آخرکار دل کے دوروں کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔